لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز غازی کے داماد حافظ سلمان ایڈووکیٹ کوسات ماہ بعد رہا کرد یا گیا ۔
حافظ سلمان ایڈووکیٹ کو جمعہ کی شب آٹھ بجے کے قریب خفیہ اداروں نے رہا کر دیا. رہائی کے بعدلاہور میں واقع اپنی رہائش گاہ پہنچ گئے ہیں.
سپریم کورٹ نے سترہ دسمبر کو مولانا عبدالعزیز کی بیٹی اور حافظ سلمان کی اہلیہ طیبہ دعا غازی کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے شوہر کی خفیہ اداروں کی تحویل میں موجودگی کے خلاف آئینی پٹیشن دائر کریں،سپریم کورٹ آئینی پٹیشن کی بنیاد پر موسم سرما کی تعطیلات کے بعد اس معاملے کو دیکھے گی.
حافظ سلمان شاہد ایڈووکیٹ کو اس سال 24 جون کو سادہ وردی میں ملبوس 13 اہلکاروں نے گھر میں گھس کر گرفتار کیا تھا ۔ ان کے بارے میں کہا گیا کہ ان کا تعلق داعش سے ہے ۔
[pullquote]27نومبر 2015 کو ترجمان شہداء فاؤنڈیشن حافظ احتشام احمد نے انکشاف کیا تھا کہ”خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ایک دن کی حراست کے دوران لاہور میں ان کی ملاقات حافظ سلمان غازی سے کرائی تھی”.[/pullquote]
اس انکشاف کے بعد مولانا عبدالعزیز نے بھی حکومت پر اپنے داماد کی رہائی کے لیے مہم شروع کر دی تھی ۔ بحرانی کیفیت سے بچنے کے لئے معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت آنے سے قبل ہی حافظ سلمان ایڈووکیٹ کو رہا کر دیا.
سلمان شاہد لاہور ہائی کورٹ کے وکیل ہیں اور پنجاب یونی ورسٹی کے شعبہ انگریزی لٹریچر کے طالب علم بھی ہیں ۔