قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹوبورڈ نے اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور منی لانڈرنگ پر ڈاکٹر عاصم حسین اور پیپلزپارٹی کے ایم این اے منور تالپور سمیت 4 افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد میں چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی زیرصدارت ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس ہوا جس میں بورڈ نے سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور فراڈ کے پیسے سے منی لانڈرنگ کرنے پر مختلف افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی ہے۔ نیب ایگزیکٹوبورڈ نے اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹرعاصم حسین، ضیاالدین میڈیکل سینٹر کے منتظم عبدالحمید اور ڈائریکٹر کے ڈی اے اطہر حسین کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دے دی۔
ایگزیکٹو بورڈ نے بلوچستان کے سابق وزیراحسان شاہ اور پیپلزپارٹی کے رہنما ممبر قومی اسمبلی منور تالپور کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی۔ نیب حکام کے مطابق منور تالپور کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور ناجائز اثاثوں کی تحقیقات ہوں گی جب کہ نوابزادہ محمود زیب و دیگر کے خلاف 35 کروڑ روپے کرپشن کے معاملے پر ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، محمود اورنگزیب اور دیگر پر زمین لیز میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے خزانے کو نقصان پر پیسکو حکام کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ نیب حکام نے اختیارات کے ناجائز استعمال پر نیب افسران کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی ہے۔