دو ماہ قبل وھاڑی کے ملحقہ گاؤں 178 EBکی رھائشی خاتون رخسانہ بی بی کے اکلوتے بیٹے ۰۲ سالہ محمد ابوبکرولد محمد ارشد نامی نوجوان کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا۔۔۔نامزد ملزمان غلام حیدر ولد شادی خاں،عبدلغفورعرف سلیم ولد برکت علی،ژریا بی بی زوجہ غلام حیدر نے بمعہ دو نا معلوم ملزمان نے ۱۱ بجے دن نوجوان کو گھر کے باہر کام کرتے ہوئے اغوا کیا اوراپنے گھر لے جا کر بندوق سے فائرنگ کر کے
ہلاک کر دیا ۔۔
موقع پر موجود رخسانہ بی بی اپنے بیٹے کو بچاتے ہوئے شدید زخمی ہو گیءں۔۔اس بھیانک کا روائی کو غیرت کے نام پرقتل قرار دیا گیا ملزمان کیطرف سے نوجوان ابوبکر کے کلثوم پروین دختر غلام حیدر کے ساتھ تعلقات کے شبہ کاالزام لگایا گیا اور ساتھ ہی کلثوم پروین کو بھی چھر ی کے وار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیااورعینی شاہدین میں سے قریب آنے والوں کو گولی مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے موقع سے اسلحہ کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔۔۔
عینی شاہدین کے مطابق دونوں افرادموقع پر ہی دم توڑ گئے۔۔کچھ دیر بعد پولیس کی موجودگی مین لاشوں کو تھانہ ماچھیوال منتقل کیا گیا ۔۔اور لواحقین کے شدید احتجاج کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے غلام حیدر ولد شادی خان کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیاجبکہ دیگر ملزمان کو تاحال قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا۔۔
نوجوان کے لواحقین میں سے محمد نواز (مقتول ابوبکر کے ماموں)نے ibc سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقامی تھانہ ماچھیوال کے تفتیشی آفیسرانسپکٹر محمد اٖفضل(ہوموسائیڈ)قاتلین کے ساتھ گٹھ جو ڑ کی وجہ سے تا حال بقیہ ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔۔
محمد نواز کے مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ مقدمہ میں تمام ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت فراہم کر دئیےے گئے ہیں تفتیشی آفیسر کی جانب سے عبدلغفورعرف سلیم ولد برکت علی،ژریا بی بی زوجہ غلام حیدر کو بھی براہ راست قتل میں ملوث قرار دیا گیا اور چالان پیش کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی لیکن اسکے باوجود ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں۔۔۔محمد نواز نے تفتیشی انسپکٹر محمد افضل پر بھاری رشوت وصول کر کے حقائق کو نظر انداز کرنے کا الزام بھی عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کروانے یا کم از کم سزا دلوانے کی سازش کی جا رہی ہے اور صلح نامہ کے لیے دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔۔۔
مقتول ابو بکر کی والدہ رخسانہ بی بی اور ماموں محمد نواز کی ارباب اختیار سے انصاف کے حصول کے لیے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف،وزیر قانون رانا ثنا ئاللہ ،آئی جی پنجاب سے خصوصی اپیل بھی کی اور کہا کے قانون و انصاف کے تقاضوں کومدنظر رکھتے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔۔۔