جنہیں خبر بھی نہ ہوئی یتیمی کی

فخر عالم کو موت باچا خان یونیورسٹی لے آئی

دہشت گردوں کا ایک اوروار کئی گھروں میں ایک بار پھرصف ماتم بچھا گیا۔۔۔۔ چارسدہ کے علاقے حسن خیل کا 37 سالہ فخر عالم اپنوں کی کفالت کے لئے2011 میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں مالی کی پوسٹ پرتعینات ہوا ۔
12570809_1262026007147478_806611681_n
بہترکارکردگی کی بنا پرکچھ ہی عرصہ پہلے فخرعالم کوباچا خان یونیورسٹی ٹرانسفرکردیا گیا لیکن اسے کیا معلوم تھا کہ اجل اسے یہاں لے آئی گی ۔

فخرعالم اپنی ذمہ داریاں نبھانے جامعہ توپہنچا لیکن دہشت گردوں کے حملے میں خالق حقیقی سے جاملا۔

اپنے بچوں کے بہترمستبقل کا خواب دیکھنے والا دارفانی سے کوچ کرگیا۔۔۔ 4 یتیم بچوں کے چہروں پریہی سوال ہے کہ آخرانہیں کس جرم کی سزا ملی، اور ان کے باپ کو منوں تلے گم کر کے دہشت گردوں کو کیا ملا ۔وہ بچے جو اپنا گھر دیکھ کر حیران ہیں کہ آج اتنے مہمان کیوں آئے ہیں ۔ جنہیں خبر بھی نہ ہوئی کہ وہ آج کے بعد یتیم ہو گئے ۔

12620789_1262026553814090_883626628_o
فخرعالم جیسے نا جانے کتنے ہی کفیل دہشت گردوں کی بھینٹ چڑھے۔ ان کے جانے کے بعد ان کے اہل خانہ کے لئے کچھ لاکھ کی امداد کیا انکے دکھوں کا مداوا ہوگا؟؟؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے