اکیلش کمار نامی یہ شخص کیرالہ کے ایک ہوٹل (سبرینا) میں داخل ہوا۔ جب اس نے کھانے کے لیے آرڈر دیا تو اس کی نگاہ دو ایسے بچوں پر پڑی جو کھڑکی سے للچائی ہوئی نظروں سے اسے دیکھ رہے تھے۔
اس نے شفقت بھرے انداز میں اس چھوٹے بچے کو اندر آنے کو کہا ۔ یہ بچہ اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ گلیوں سے کچرا چننے کا کام کرتا ہے ۔
اس نے بچوں سے بوچھا کہ وہ کیا کھانا پسند کریں گے ۔ لڑکے نےاکیلش کی پلیٹ کی طرف اشارہ کیا ۔ بیرا وہی کھانا لے آیا ۔
اس سے قبل کہ لڑکا کھانے کو ہاتھ لگاتا چھوٹی بہن نے اس کا ہاتھ تھام لیا اور اسے یاد دلایا کہ کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا ضروری ہے ۔
بچے کھانے سے فارغ ہوئے تو اکیلیش نے خود کھانا شروع کیا ۔ کھانے کے بعد اس نے بیرے کو بل لانے کے لیے کہا۔
بیرا خالی بل لے کر آیا جس پر لکھا پیغام پڑھ کر اکیلش کی آنکھیں بھر آئیں ۔
اس پر لکھا ہوا تھا”ہمارے پاس ایسی مشین نہیں جو انسان دوستی کا بل بناسکے ۔آپ کا بھلا ہو ”