وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی عفریت ہمیں ورثے میں ملی لیکن آپریشن ضرب عضب نے بہترین نتائج دیئے جو اب بھی کامیابی سے جاری ہے اور دہشت گرد اب ملک سے بھاگ رہے ہیں ۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں، دہشت گردی میں بھاری قیمت ادا کی جس میں ہزاروں بے گناہوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور اربوں ڈالر کا نقصان بھی اٹھایا لیکن حکومت پھر بھی ملک کو اس عفریت سے پاک کرنے کےلیے پرعزم ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی عفریت ہمیں ورثے میں ملی لیکن آپریشن ضرب عضب نے بہترین نتائج دیئے جو اب بھی کامیابی سے جاری ہے، دہشت گرد اب ملک سے بھاگ رہے ہیں اور ایسے میں انہوں نے تعلیمی اداروں کو آسان ہدف بنا رکھا ہے اسی لیے دہشت گردوں نے باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ملک میں بیروزگاری میں کافی حد تک کمی ہوئی اور افراط زر میں 2 فیصد اضافہ ہوا جب کہ حکومت آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو دہشت گردی اور توانائی بحران سمیت کئی چیلنجز کا سامنا تھا لیکن حکومت نے اقتصادی محاذ پر بھی بڑی کامیابیاں حاصل کیں جس سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا جب کہ چین کی جانب پاکستان میں 46 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا اور اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان سمیت پورے خطے کے مفاد میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور توانائی بحران پر قابو پانے کی بھی کوشش کررہے ہیں، ملک میں دہشت گردی ختم اور معاشی ترقی میں اضافہ ہورہا ہے اور مجموعی طور پر پاکستان کے حالات میں بہتری آرہی ہے ۔
واضح رہے کہ عالمی اقتصادی فورم کا سالانہ اجلاس سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں جاری ہے جو 25 جنوری تک جاری رہے گا جہاں وزیراعظم اہم سیاسی رہنماؤں اور اقتصادی ماہریں سے ملاقاتیں کریں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم چارسدہ حملے کی تحقیقات میں پیش رفت کی نگرانی خود کررہے ہیں اور انہیں حملے سے متعلق لمحے لمحے کی اطلاعات دی جارہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم کو چار سدہ میں حملے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا جب کہ اس حوالے سے وزیراعظم نے آرمی چیف سے بھی مشاورت کی اور اس مشاورت کے نتیجے میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان قیادت سے رابطہ کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف میں اتفاق ہوا کہ حملے کے ذمہ داروں کو ڈھونڈ نکالا جائے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ضرب عضب کی کامیابیوں سے دہشت گرد شدید مایوسی کا شکار ہیں اور بزدلانہ حملے کررہے ہیں جب کہ اس طرح کے بزدلانہ اقدامات دہشت گروہوں کی مایوسی اور کمزوری کا عکاس ہیں، ضرب عضب کی کامیابی سے دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوگیا۔