لیاری گینگ وار کے دو مرکزی کردار عزیر بلوچ اور ظفر بلوچ پہلے سے یہ اعتراف کرچکے ہیں کہ انہیں لیاری میں اسلحہ پیپلز پارٹی نے فراہم کیا۔
لیاری گینگ وار کے دو مرکزی کردار، ظفر بلوچ اور عزیر بلوچ، دونوں کا ایک ہی اصرار اور ایک ہی اعتراف ہےکہ انہیں اسلحہ پیپلز پارٹی نے دیا،دونوں کا ایک ہی مؤقف کہ پیپلز پارٹی نے بلوچوں کو دلیرہونے کی تھپکی دے کر اپنے کام نکلوائے۔
صرف عزیر بلوچ کے دعوے ہی منظر عام پر نہیں، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے اس کے مراسم، بے تکلفی، اہمیت اور ملنا ملانا متعدد ويڈیوز اور تصاویر کے ذریعے منظر عام پر آچکا ہے۔
لیکن اب عزیر بلوچ کی گرفتاری پر پیپلزپارٹی رہنما اس سے کنارہ کشی کرنے لگے ہیں ،لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت میں ہر سطح پر عزیر بلوچ سے لاتعلقی ظاہر کی گئی، مولا بخش چانڈیو نے کہاکہ وہ جیالا تھا لیکن پارٹی سے نکالا جاچکا تھا ۔
خورشید شاہ کہتے ہیں تصویر سے تعلق ثابت نہیں ہوتا، آج کل تو سیلفیوں کافیشن ہے، کیا معلوم آپ کے ساتھ تصاویر بنوانے والا کون ہے ۔
پھر وزیراعلیٰ سندھ نے بھی عزیر بلوچ کی گرفتاری کو سراہا اور نثار کھوڑو نے بھی عزیر بلوچ سے لاتعلقی ظاہر کی لیکن پیپلز پارٹی رہنماں کا انکار اور سامنے آئی تصاویر اور ویڈیوز ایک دوسرے کے برعکس ہیں