اردو کےمعروف ادیب انتظار حسین انتقال کر گئے

اردو کے معروف ادیب اور افسانہ نگار انتظار حسین انتقال کر گئے۔

وہ کئی دن سے لاہور کے نجی ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زندگی کی جنگ لڑ رہے تھے۔

انتظارحسین انتظار حسین 7 دسمبر، 1925ء میں 21 دسمبر 1925 ء بمقام ڈبائی‘ ضلع بلند شہر میں پیدا ہوئے۔

میرٹھ کالج سے بی اے کیا اور پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اردو کرنے کے بعد صحافت کے شعبے سے وابستہ ہوگئے۔

پہلا افسانوی مجموعہ ’’گلی کوچے ‘‘ 1952ء میں شائع ہوا۔ روزنامہ مشرق میں طویل عرصے تک چھپنے والے کالم ’’لاہور نامہ‘‘ کو بہت شہرت ملی۔

اس کے علاوہ ریڈیو میں بھی کالم نگاری کرتے رہے۔ افسانہ نگاری اور ناول نگاری میں ان کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔

انتظار حسین کے لکھے گئے ڈراموں کا مجموعہ ”خوابوں کے مسافر ” ان کی علالت کے دوران شائع ہوا جسے طبع شدہ حالت می مصنف نہ دیکھ سکے ۔

انتظار حسین ناول نگار، افسانہ نگار اور تنقید نگار ہیں، ایک داستان اور دو کتب آپ بیتی طرز کی لکھ چکے ہیں۔

انتظار حسین نے آگے سمندر ہے،بستی ،چاند گہن ، اور ایک ناولٹ ‘دن’ لکھا جبکہ ان کے افسانوں میں آخری آدمی، خالی پنجرہ، خیمے سے دور، شہر افسوس، کچھوے، کنکرے اور گلی کوچے شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ان کی کتاب چراغوں کا دھواں لاہور سے متعلق ان کی یاداشتوں پر مبنی ہے ۔ ان کی مزید کتابوں میں جستجو، جل گرجے اور نظریے سے آگے شامل ہیں

آپ کو حکومت فرانس نے ستمبر 2014ء میں آفیسر آف دی آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز عطا کیا تھا۔

حکومت پاکستان نے انتظار حسین کو ان کی ادبی خدمات کی بنیاد پر ستارہ امتیاز عطا کیا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے