جنوبی وزیرستان : کانیگرم کا تاریخی ورثہ زبوں حالی کا شکار، سلیمان بابا کا مزار فوری توجہ کا منتظر

جنوبی وزیرستان تحصیل لدھا کے قدیمی اور تاریخی قصبے کانیگرم میں واقع معروف روحانی و قبائلی شخصیت سلیمان بابا کا مزار اپنی تاریخی، ثقافتی اور فنِ تعمیر کی بنا پر نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ مزار نہ صرف سلمان خیل قوم کے جدامجد کا مدفن ہے بلکہ علاقائی تاریخ اور ورثے کا روشن نشان بھی سمجھا جاتا ہے۔

مزار کی قدیم طرزِ تعمیر، نفیس نقش و نگار اور پتھریلی دیواریں اس دور کے فن و ہنر کا منہ بولتا ثبوت ہیں، جو آج بھی دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔ مقامی لوگ اس مزار سے دلی عقیدت رکھتے ہیں اور اسے اپنی شناخت، تاریخ اور روحانی وابستگی کا حصہ سمجھتے ہیں۔

اس تاریخی مقام کی مناسب دیکھ بھال اور تحفظ نہ ہونے کے باعث مزار خستہ حالی کا شکار ہے۔ دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں، چھت اور اندرونی حصے میں جابجا زبوں حالی نمایاں ہے۔ اگر فوری مرمت اور بحالی کے اقدامات نہ کیے گئے تو یہ قیمتی تاریخی ورثہ مکمل طور پر تباہ ہو سکتا ہے۔

مقامی مشران اور عوام نے صوبائی حکومت اور محکمہ آثارِ قدیمہ خیبرپختونخوا سے مطالبہ کیا ہے کہ سلیمان بابا کے مزار کو تاریخی مقام کا درجہ دے کر باقاعدہ تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ نہ صرف سلمان خیل قوم کی تاریخی شناخت محفوظ رہے بلکہ آنے والی نسلیں بھی اس عظیم ورثے سے روشناس رہ سکیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ مزار صرف ایک قبائلی یادگار نہیں بلکہ پورے وزیرستان کے لیے ثقافتی و روحانی ورثے کی علامت ہے، جسے بچانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے