پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے اغوا کیے جانے والے سابق افغان گورنر فضل اللہ واحدی کو رہا کر دیا گیا ہے۔
افغانستان کے صوبوں کنڑ اور ہرات کے سابق گورنر کو جمعے کو افغان سفارتخانے کے حکام کے حوالے کیا گیا۔
افغانستان کے سیاسی منظر نامی میں فضل اللہ واحدی کو ایک بااثر اور اہم شخصیت تصور کیا جاتا ہے۔
تاحال یہ واضح نہیں کہ ان کی رہائی کس طرح عمل میں آئی ہے تاہم اطلاعات کے مطابق پولیس نے انھیں پشاور میں افغان حکام کے حوالے کیا ہے۔
فضل اللہ واحدی کو دو ہفتے قبل اسلام آباد کے سیکٹر ایف 7 میں واقع رانا مارکیٹ کے قریب سے اس وقت اغوا کر لیا گیا تھا جب وہ رات کو چہل قدمی کر رہے تھے۔
ان کے خاندان کے مطابق وہ اپنے چند دیگر رشتے داروں کے ہمراہ برطانوی ویزے کے حصول کے لیے اسلام آباد میں مقیم تھے۔
سابق افغان گورنر کے اغوا کا مقدمہ ان کے بھتیجے ذبیح اللہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے چچا کو دو گاڑیوں میں سوار نامعلوم افراد اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خفیہ ادارے بھی فضل اللہ واحدی کو تلاش کرنے کی کوششوں میں مصروف رہے تھے۔
ان کی رہائی کی کوششوں کے سلسلے میں افغانستان کی پارلیمان کے ایک وفد نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم پاکستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔