معروف عالم دین اور وفاقی شرعی عدالت کے سابق جج مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ سلمان تاثیر کا قتل درست نہیں تھا ۔
مفتی تقی عثمانی پاکستان میں دیوبندی مکتب فکر کے جید عالم تصور کئے جاتے ہیں اور ان کی رائے کو مکتب میں بڑی اہمیت حاصل ہے ۔
وہ پاکستان میں دیوبندی مکتب فکر کے بڑے مدرسے جامعہ دارلعلوم کراچی سے وابستہ ہیں جو ان کے والد مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع نے قائم کیا تھا ۔
دارالعلوم کراچی میں درس حدیث کے دوران ایک طالب علم کی جانب سے جب پوچھا گیا کہ ” فقہ حنفی میں توہین رسالت کی سزا کیا ہے اور سلمان تاثیر کے قتل کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں ؟
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ
[pullquote]حنفی مسلک میں گستاخی کی سزا قتل نہیں ہے بلکہ کوئی بھی حاکم اپنی مرضی کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے
۔
[/pullquote]
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ وہ ممتاز قادری کے عمل کو درست نہیں سمجھتے ،سلمان تاثیر کا قتل درست نہیں تھا ۔
مفتی تقی عثمانی نے مزید کیا کہا ؟ یہ ویڈیو دیکھئے ۔
https://www.youtube.com/watch?v=lZJwpJSWSyE&feature=youtu.be