ایگزیکٹ کے خلاف سازش میر شکیل الرحمان نے دبئی میں تیار کی ،شوکت حیات ایڈووکیٹ

کراچی (07مارچ2016)پیر کے روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جسٹس سہیل محمد لغاری کی عدالت میں ایگزیکٹ ضمانت کیس کی سماعت ہوئی، ایگزیکٹ کے وکیل بیرسٹر شوکت حیات ایڈووکیٹ نے عدالت کو تفصیلی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایگزیکٹ کے خلاف سازش میر شکیل الرحمن ، نیویارک ٹائمزکے رپورٹر ڈیکلین واش اور ایک سابق ایف بی آئی آفیسر نے مل کر تیار کی،

شوکت حیات ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عمیر شاہ نامی ایک شخص جس کا ایف آئی اے نے اس مقدمے میں ذکر کیا ہے اسے میر شکیل نے دبئی بلایا اور بتایا کہ نیویارک ٹائمز میں خبر لگائی جائے گی، شوکت حیات نے عدالت کو بتایا کہ کس طرح نیو یارک ٹائمز میں خبر آنے کے فورا بعد 20مئی 2015کو وزارت داخلہ کے کہنے پر ایف آئی اے نے بول اور ایگزیکٹ کو نشانہ بناتے ہوئے کراچی اور اسلام آباد کے دفاتر کو سیل کردیااور 27مئی کی رات آٹھ بجے ایف آئی اے نے ایف آئی آر درج کی اوراس ہی رات ایک بجے ریکوری کرواکے رپورٹ بھی تیار کرلی ، یعنی صرف سات گھنٹوں میں تحقیقات مکمل کرلی گئی،

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں ایف آئی اے نے پہلے ابتدائی چالان عدالت میں پیش کیا اور حتمی چالان پیش کرنے میں 10ماہ کا عرصہ لگایا گیا جس کے باعث مقدمہ تاخیر کا شکار ہوا، بیرسٹر شوکت حیات نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ اس مقدمے کا ایک بھی شکایت کنندہ نہ ملک سے باہر ہے اور نہ ہی ملک میں موجود ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان 10 ماہ کے دوران اس کیس کو صرف میڈیا پر اچھالا گیااور نیو ز چینلز اور اخبارات میں خبریں چلائی گئیں، جس میں منی لانڈرنگ کا بھی ذکر کیا گیا جبکہ ایگزیکٹ کے خلاف نہ ہی نیب، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن اور نہ ہی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو کوئی شکایت موصول ہوئی ہے، سماعت کے دوران کیس کے انویسٹیگیشن آفیسر سعید میمن اور ایف آئی اے کے وکیل حق نواز تالپور بھی پیش ہوئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے