کراچی: برطانیہ کے سابق سفارتکار شہریار خان نیازی نے یہ انکشاف کیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے اسکاٹ لینڈ یارڈ حکام کے سامنے اعتراف کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ وہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے لیے کام کرتے ہیں جبکہ ان کا ‘را’ کے ساتھ تحریری معاہدہ بھی موجود ہے۔
نجی چینل جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے شہر یار خان نیازی نے کہا کہ الطاف حسین اور ‘را’ کے درمیان معاہدے کے بھی دستاویزی ثبوت موجود ہیں، وہ اقرار کریں کہ ‘را’ حکام سے ان کی ملاقات ہوئی تھی جبکہ اس پر پاکستانی قوم سے معافی مانگیں۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق برطانوی سفارت کار شہریار خان نیازی 12 سال تک برطانوی حکومت کے لیے مختلف سرکاری عہدوں پر کام کرتے رہے ہیں جبکہ وہ پہلے پاکستانی جو 3 سال سے زائد عرصہ برطانیہ کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن پاکستان میں تعینات رہے۔
شہریار خان نیازی کے مطابق الطاف حسین کی جانب سے قوم سے معافی نہ مانگنے پر وہ 7 دن بعد ثبوت پیش کرنا شروع کر دیں گے۔
اس معاہدے کے بارے میں سابق برطانوی سفارت کار نے بتایا کہ یہ بہت حساس دستاویزات ہے، جس میں بہت ساری چیزیں شامل ہیں، جن میں یہ بتایا گیا ہے کہ دیگر تنظیموں میں داخل ہو کر کس طرح کام کرنا ہے، جاسوسی کیسے کی جانی ہے، مخبری کا طریقہ کار کیا ہوگا اور کن مقامات سے کیا معلومات جمع کرنی ہے”۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی ‘را’ بلوچستان کے علیحدگی پسند گروہوں سے رابطہ کرنے کے لیے ایم کیو ایم کے سربراہ کا سہارا لیتی تھی۔
انہوں نے سابق وزیرِ داخلہ اور پاکستانی پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے سینئر رہنما رحمٰن ملک پر بھی الزام لگایا کہ برطانوی حکومت کی جانب سے اس وقت کے وزیر داخلہ رحمٰن ملک کو 2 بار الطاف حسین کے ‘را’ سے تعلقات کے بارے میں آگاہ کیاگیا تھا، مگر انہوں نے ہر بار الطاف حسین کو جا کراس بات کی ضمانت دی کہ اُن کی برطانوی وزیرِ داخلہ سے بات ہوئی ہے اور الطاف حسین مقدمات سے بچ جائیں گے۔
شہریارخان نیازی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ہر قسم کی عدالتی کاروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ وہ ثبوتوں کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں گے ۔