لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کرپشن کے خلاف یکم مئی سے مہم چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے حکومت کے ٹرمز آف ریفرنس قبول نہیں اور جلد چیف جسٹس آف پاکستان کو عوامی ٹی او آر بھجوائیں گے۔جماعت اسلامی کے دھرنے میں عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان بھی موجود تھیں اور انہوں نے بھی جماعت اسلامی کی جدو جہد کا ساتھ دینے کا اعلان کیا .
لاہور میں مال روڈ پر صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خود کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے اپنی تمام توانائیاں لگادیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک میں غربت کے باعث لوگ اپنے بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، ملک کے 2 کروڑ بچے غربت کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کرسکتے، بے روز گار نوجوان ڈگریاں جلانے پر مجبور ہیں۔ ‘لیکن گذشتہ 68 برسوں سے جمہوریت کے نام پر پاکستانی عوام کو دھوکہ دیا جارہا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں نے چھوٹو موٹو کے گینگ بنا رکھے ہیں، جنہیں وہ ٹکٹ دیکر ایوانوں میں بھیجتے ہیں، جبکہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر ان لوگوں کیخلاف آپریشن کرے گی۔انھوں ںے کہا کہ انتخابی کرپشن کے نتیجے میں کرپٹ لوگ برسر اقتدار آتے ہیں۔
پاناما لیکس کے انکشافات کا حوالہ دیتے ہوئے سراج الحق نے الزام لگایا کہ حکمران ملک سے پیسہ کما کر بیرون ملک لے جاتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ یہ عجیب بات ہے کہ آپ لوگ کماتے پاکستان میں ہیں اور پیسہ پاناما میں رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت جمہوریت اور بیلٹ پیپر پر یقین رکھتی ہے لیکن موجودہ جمہوریت سرمایہ داروں کا کھیل بن چکا ہے۔ملک کے عوام کی حالت زار پر امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نصف آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تقیسم کرنے کی سازش ناکام بنادیں گے کیونکہ اس سے حکومت کو فائدہ ہوگا۔
مال روڈ کی طرف آنے والے راستوں کو بینرز اور جماعت اسلامی کے پرچموں سے سجایا گیا ہے۔دھرنے کو کامیاب بنانے کے لیے شہر کے مختلف مقامات پر اسقتبالیہ کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔جلسہ گاہ کی طرف آنے والے راستوں اور پنڈال کی سیکیورٹی پر کارکنوں کو مامور کیا گیا ہے.جماعت اسلامی نے مارچ میں کرپشن فری پاکستان مہم شروع کی تھی۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے چیف جسٹس سے ایک ماہ کے اندر پاناما لیکس پر فیصلہ دینے کا مطالبہ کیا. سراج الحق کا کہنا تھا کہ ججز سمیت تمام اداروں میں احتسابی عمل تیز ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان پاناما لیک پر ایک ماہ کے اندر فیصلہ کریں کیونکہ حکمرانوں کی کرپشن کے باعث ملک کی پوری دنیا میں بدنامی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ احتساب تیز اور بلا تفریق ہونا چاہیے، عدلیہ سمیت تمام اداروں میں احتسابی عمل تیز ہونا چاہیے۔سراج الحق نے عوام سے بھی اپیل کی کہ عوام بد عنوان سیاست دانوں اور کرپٹ عناصر کا سوشل بائیکاٹ کریں۔