‘نواز شریف کی ملوں سے را کے ایجنٹ نکل رہے ہیں’

باغ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں وزیراعظم کے ‘کارخانوں’ سے ‘را’ کے ایجنٹ پکڑے جا رہے ہیں اور بلوچستان سے ‘را’ ایجنٹ کی گرفتاری پر وزیراعظم نے خاموشی اختیار کیے رکھی۔

پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں انتخابات کے حوالے سے باغ میں جلسے سے خطاب میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہندوستان ہمارا دشمن بنا ہوا ہے، افغانستان سے تعلقات خراب ہیں جبکہ ایران سے بھی تعلقات کچھ اچھے نہیں ہیں۔

بلاول نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نریندر مودی کی دوستی میں بھول گئے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی فوج لوگوں کو قتل کر رہی ہے جبکہ آزاد کشمیر کے لوگوں پر سرحد پار سے گولیاں برسائی جا رہی ہیں۔

کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 67 سال ہوگئے آج تک کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی کسی قرار داد پر عمل نہیں ہوا۔

بلاول بھٹو زرداری نے عوام سے وعدہ کیا کہ کشمیر کا الیکشن ایک ریفرنڈم ہے، عوام ساتھ دے گی تو عوام کو ان کی منزل اور پاکستان کو اس کا اصل مقام دلوائیں گے جبکہ کشمیر کے بھائیوں کو بھی آزادی دلوائیں گے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ نواز شریف نے ہندوستان کے دورے میں حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی لیکن اسٹیل کے کاروباری لوگوں سے ضرور ملاقات کی۔

سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی افغانستان سے بازیابی پر انہوں نے کہا کہ یہ پہلا جلسہ ہے جو خوشخبری سے شروع کر رہے ہیں، علی حیدر گیلانی کو آج آزادی ملی ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ کشمیر کے بھائیوں کو بھی آزادی دلوائیں گے۔

مسلم لیگ کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اب ہچکولے کھا رہی ہے، بہت جلد پاکستان کے عوام کو ان سے نجات دلوائیں گے۔

اس موقع پر انہوں نے "شیروں کا شکاری، زرداری” کے نعرے بھی لگوائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہم پاناما لیکس کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم سے استعفی کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ان کی حکومت میں الزامات پر استعفے کا مطالبہ کیا تھا، اب وہ تسلیم کریں کہ اُس وقت استعفے کا مطالبہ غلط تھا یا پھر استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔

نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن اور عوام ان سے جواب چاہتے ہیں لیکن وہ قومی اسمبلی میں آ ہی نہیں رہے۔

انہوں نے نیب اور احتساب کے نظام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ کشمیر میں ترقیاتی کام نہ ہونے پر بھی سوالات اٹھائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے