لیون ٹراٹسکی …مختصر ذکر ..

ٹراٹسکی 1879 میں ایک کسان کے گھر پیدا ھوا جو پہلے چھوٹے درجے کا کسان تھا اور بعد میں بڑے درجے کا -ابھی وہ چھوٹا ھی تھا کہ اسکے والدین پولٹو فا صوبے میں یہودیوں کا قصبہ چھوڑ کر جہا وہ پیدا ھوا چھوڑ کر جنوبی روس کے میدانی علاقے میں آ گئے- سکول میں داخلے کے وقت عمر تھوڑی ھونے کی وجہ سے ایک سال زیادہ لکھوای گئی اسطرح پیدائش کے دو سن بن گئے ایک اصل اور دوسرا سرکاری جس قصبے میں رھائش تھی اسکا نام یانوفکا تھا,ٹراٹسکی اور اسکی ماں چکی بھی چلاتے تھے سارا حساب ٹراٹسکی لکھتا قریب ترین ڈاکخانہ یانوفکاسے تیس اور ریلوے سٹیشن پچیس میل دور تھا ,ٹراٹسکی نے تعلیم کے دوران ھی اپنی سرگرمیاں شروع کردی تھی – سوشل ڈیموکریٹک کی حیثیت سے دوسالہ انقلابی سرگرمیوں کی پاداش میں اسے 1898 جیل بھیج دیا گیا – 1902 میں.وہ سائبیریا سے فرار ھوکر لندن پہنچا اور لینن سے ملاقات کی – لندن سے واپسی پر اسے پھر گرفتار کرلیا گیا لیکن 1907 میں وہ پھر فرار ھوگیا – اس نے دس سال تک انقلابی مفکر ,ادیب اور مدبر کی حیثیت سے مغربی یورپ میں خدمات سرانجام دیں – پہلی جنگ عظیم میں اسے فرانس اور پھر سپین سے نکل جانے پر مجبور کردیا گیا وہ نیویارک چلا گیا.

1917 میں روس میں بالشویک انقلاب پر وطن واپس آگیا – لینن نے اسے انقلابی حکومت کا پہلا وزیر خارجہ اور وزیر جنگ مقرر کیا وہ خود کو ایک اچھا منتظم اور مرد باعمل ثابت کرچکا ھے- اس میں نظریات کو انقلاب بنانے کی بصیرت اور صلاحیت موجود تھی – سٹالن اسکے سامنے محض ایک عام آدمی کی طرح تھا – خاموش اور غیر متاثر کن لیکن حقیقت میں وہ بہادر جنگجو اور آھنی عزم کا مالک نکلاکمیونسٹ پارٹی کا سیکڑیٹری جنرل ھونے کا فائدہ اٹھاتے ھوے لینن کے بعد سٹالن برسراقتدار آگیا.

سٹالن اور ٹراٹسکی کا جھگڑا ذاتی نوعیت کاتھا لیکن یہ ذاتیات سے نکل کر کچھ اور ھی رنگ اختیار کرگیا دونوں مختلف پالیسیوں کے نمائندے تھے- ٹراٹسکی نے انقلاب سے پہلے مستقل انقلاب ,, کے تصور پر کام کیا تھا- ٹراٹسکی کی راے تھی کہ ایک الگ سوشلسٹ ملک سرمایہ دارانہ دنیا کے حصار میں زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتا جب کے مخالف گروہ کا نظریہ تھا سوشلزم نافد کرنے کوشش بین ا لاقوامی سطح پر نہیں قومی سطح پر ھونی چاھیے – سٹالن اور ٹراٹسکی میں فوری تصادم اس وقت شروع ھوا جب سٹالن نے کسانوں کو سوشلزم کی حمائت کرنے پر آمادہ کرنے کی جارحانہ زرعی پالیسی اپنانے کی تجویز دی یہ ایک ایسی کوشش تھی جو دوسرے ملکوں میں پائے جانے والے حالات کو نظر انداز کرکے عمل میں لای جارھی تھی – ٹراٹسکی نے اسے مکمل طور پر مسترد کردیا اور مستقل انقلاب کے نظریہ پر ڈٹارھا – اس کا نظریہ تھا کہ اس کے بغیر کسانوں کو اشتراکی نہیں بنایا جاسکتا – ٹراٹسکی نے اپنی سوانح حیات میں لکھا کہ ,, سیاست میں محض کیا نہیں بلکہ کون اور کیسے کے عوامل فیصلہ کن ھوتے ھیں.

لینن اپنی زندگی میں سوویت یونین کا غیر متنازعہ لیڈر رھا- اسکے فیصلوں پر سبھی سر تسلیم خم کردیتے – لیکن اس کی موت کے بعد مشکلات ناگزیر تھیں – حریف گروہ بالادستی کے لئے آپس میں الجھ پڑے – ٹراٹسکی لینن کے بعد بالشویکوں میں غیر معمولی شخصیت تھا اس نے زبردست مشکلات برداشت کی تھی – ریڈآرمی تشکیل دی جس نے خانہ جنگی میں کامیابی حاصل کی اور غیر ملکی مداخلت کا منہ موڑ دیا – لیکن یہی ٹراٹسکی اب بالشویک پارٹی کے لئے اجنبی تھا – دراصل سٹالن اور ٹراٹسکی ایک دوسرے کو برداشت ھی نہیں کرتے تھے – ٹراٹسکی کوسٹالن نے 1927 میں کمیونسٹ پارٹی سے خارج کردیا.

دو نظریاتی پہلوانوں کے درمیان کشتی ختم ھوی – سٹالن جیت گیا اور ٹراٹسکی کو اس منظر سے ھٹادیا گیا – اسے سوویت یونین چھوڑنا پڑا – سبھی سرمایہ دار ملک اس متحرک شخصیت سے خوفزدہ تھے وہ اسے اپنے ھاں آنے کی اجازت دینے پر تیار نہیں تھے – انگلستان نے اسے قبول نہ کیا یہی کچھ مغربی ممالک نے کیا – اسے ترکی میں عارضی پناہ ملی – استنبول سے دور جزیرہ برنکپو میں اسے سکونت کی اجازت ملی اس نے خود کو انقلاب روس کی روداد لکھنے کے لئے وقف کردیا – سٹالن نے نفرت کا جذبہ غالب رھا وہ اس پر سخت زبان میں تنقید کرتا رھا – سٹالن نے اسے ترکی سے نکلنے پر بھی مجبور کردیا – وہ میکسیکو چلا گیا -ٹراٹسکی کو جن عذابوں اور اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا انکا ذکر اسکی کتاب میں بڑی حد تک ھے – آخر کار جب سٹالن نے اپنی نظریاتی شکست کا مظاھرہ 1940 میں ٹراٹسکی کو رامون مرکیڈور کے ھاتھوں قتل کروا کے کیا اس وقت اس کا خیال تھا کہ خطرہ ٹل گیا اس تاریخی قتل کے عوض مرکیڈور کو 1960 میں ماسکو میں ,,سیاسیات ,,پر لینن انعام سے نوزا گیا ……

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے