چترال میں محکمہ تعلیم کی جانب سے مدارس کے تعلیم یافتہ افراد اور قاریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے . عربی ٹیچرز اور قرآت کے لیے مشتہر کی گئی آسامیوں کے لیے این ٹی ایس کا لازمی قرار دیا جا رہا ہے . اس خیالات کا اظہار مسلم لیگ نواز چترال کے علماء ونگ کے سیکریٹری جنرل مولانا عمران چترالی نے آئی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا .
انہوں نے کہا این ٹی ایس کے تحت ہونے والے امتحانات میں عربی ، اسلامیات اور قرآت کے مدرس بننے کے خواہش مند افراد سے ریاضی ،انگریزی اور بیالوجی کے سوالات پوچھنا درست نہیں . یہ سوالات غیر متعلق ہیں .
ان کا کہنا تھا کہ علماء بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں . انہیںسرکاری ملازمتوں سے روکنے کی بجائے ان کی قابلیت اور متعلقہ آسامیوں کی ضرورت کے مطابق سوالات کیے جائیں .
خیال رہے کہ حکومت ایک عرصے سے مدارس کے نظام کو جدید عصری تقاضوں سے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے لیکن حکومت ابھی تک مدارس کے مختلف بورڈز اور وفاقوں کے ساتھ مل کر کسی ایسے جامع منصوبے کی تیاری میں ناکام ہے جس کی بنیاد پر مذہبی مدارس کے طلبہ کو حایل مشکلات ختم کی جاسکیں .