لقمان شاہ
اسلام آباد
۔ ۔ ۔
پولیٹیکل ایجنٹ پاکستان سے افغانستان جانے والے مال بردار ٹرکوں سے کروڑوں روپے وصول کرتے ہیں ۔
پاکستان سے افغانستان داخل ہونے والے فی ٹرک سے 4000روپیہ رشوت لی جاتی ہے جس کا نام ”مٹھائی “ رکھا گیا ہے ۔ یہ مٹھائی سیدھی ایجنٹ کے اکاﺅنٹ میں جاتی ہے ۔
پاک افغان تاجروں نے آئی بی سی اردو سے گفت گو کر تے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت انہیں پولیٹیکل ایجنٹ کے ہاتھوں لٹوانے سے بہتر ہے کہ کسٹم کا نظام بہتر کیا جائے ۔
ایک ٹرک ڈارئیور نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگر کوئی تاجر اہلکاروں کو مٹھائی نہ دے تو اس کا ٹرک روک لیا جاتا ہے ۔
کسٹم حکام بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں ۔
ٹرک ڈرائیوروں نے الزام عائد کیا ہے کہ سپریٹنڈنٹ 1000ڈپٹی سپریٹنڈنٹ 500اور انسپکٹر کی مٹھائی 300روپیہ فی ٹرک ہے۔
اسی طرح افغانستان سے پاکستان آنے والے شہریوں کو بھی پولیس تنگ کر تی ہے اور انہیں وفاقی دارلحکومت تک پہنچنے میں تقریبا 30 ہزار روپیہ خرچ کرنا پڑتا ہے جسے پولیس کا مال پانی کہا جاتا ہے ۔ یہ ایک ایسا شرمناک سچ ہے جو زبان زرد عام ہے لیکن اس کی ڈاکومینٹیشن نہیں ۔