اہم عالمی خبریں | 15.03.2017

[pullquote]دمشق میں دو خود کش بم حملے، متعدد ہلاکتیں[/pullquote]

شامی دارالحکومت میں ایک اور خود کش بم حملے کی اطلاع ملی ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے ’سانا‘ کے مطابق شہر کے الربوہ نامی علاقے میں ایک خود کش بمبار نے ایک ریستوراں میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک یا زخمی ہوئے۔ اس سے تقریباً دو گھنٹے قبل دمشق کی ’قصرِ انصاف‘ کہلانے والی عمارت میں ہونے والے ایک خود کش بم حملے میں بھی کم از کم پچیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس عمارت میں ایک اسلامی ٹريبیونل اور ایک فوجداری عدالت قائم ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ قصرِ انصاف میں ہونے والے خود کش حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران شامی دارالحکومت میں مجموعی طور پر چار بڑے بم حملے ہو چکے ہیں۔

[pullquote]ہالینڈ بوسنیائی مسلمانوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے، ایردوآن[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ہالینڈ پر بوسنیا کے مسلمانوں کے قتل عام کے الزامات عائد کیے ہیں۔ ایردوآن کے مطابق 1995ء میں سربرینتسا میں بوسنی سرب دستوں کے ہاتھوں آٹھ ہزار سے زائد بوسنی مسلمانوں کے قتل عام میں ہالینڈ ملوث تھا۔ ترک صدر کے بقول ہالینڈ کا نہ تو تہذیب سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی اس کا جدید دنیا سے کچھ لینا دینا ہے۔ بوسنیا کی جنگ کے دوران ڈچ امن فوجیوں کی موجودگی میں بوسنی سرب دستوں نے ہزاروں بوسنی مسلم مردوں اور نوجوان لڑکوں کو قتل کر دیا تھا۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپی سرزمین پر ہونے والی یہ بدترین خونریزی تھی۔ ترکی اور ہالینڈ کے تعلقات اس وقت انتہائی کشیدہ ہیں۔

[pullquote]خواتین کے لباس کا انتخاب حکومت کی ذمہ داری نہیں، برطانوی وزیر اعظم[/pullquote]

برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کے مطابق خواتین کے لباس کا انتخاب یا تعین کرنا حکومت کی ذمہ داری نہیں۔ مے کے مطابق برطانیہ میں آزادی اظہار کی ایک مظبوط روایت موجود ہے اور اس ملک میں خواتین اپنی مرضی سے کپڑے پہننے کا اختیار رکھتی ہیں۔ ان کے بقول یہ حکومت کا کام نہیں ہے کہ وہ خواتین کو بتائے کہ انہیں کیا پہننا ہے اور کیا نہیں۔ برطانوی وزیر اعظم نے یہ بیان یورپی عدالت انصاف کے اس فیصلے کے تناظر میں دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی کمپنی اپنی مسلم خاتون کارکنوں کو خاص شرائط کے تحت ہیڈ اسکارف پہننے سے روک سکتی ہے۔

[pullquote]پارک گن ہے کے مواخذے کے بعد جنوبی کوریا میں نئے انتخابات نو مئی کو[/pullquote]

جنوبی کوریا میں نو مئی کو صدارتی انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق کسی بھی صدر کی معزولی کے بعد ساٹھ دن کے اندر اندر نئے انتخابات کروانا لازمی ہوتے ہیں۔ جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے گزشتہ جمعے کے روز بدعنوانی میں ملوث ہونے کی وجہ سے سابق صدر پارگ گن ہے سے حتمی طور پر ان کے اختیارات واپس لینے کا حکم سنایا تھا۔ گن ہے اپنے خلاف ان الزامات کو مسترد کرتی ہیں۔ جنوبی کوریا میں معمول کے مطابق صدارتی انتخابات رواں برس دسمبر میں کرائے جانا تھے۔

[pullquote]قزاقستان میں شامی امن مذاکرات، اگلا دور مئی میں[/pullquote]

شام میں قیام امن کےموضوع پر مذاکرات کا اگلا دور مئی میں منعقد ہو گا۔ قزاقستان کے وزیر خارجہ عقیل بیک کمال دینوف نے بتایا کہ ترکی، روس اور ایران کے نمائندوں نے امن بات چیت کے لیے تین اور چار مئی کی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ یہ اجلاس بھی آستانہ میں ہی منعقد ہو گا۔کمال دینوف نے بتایا کہ ان تینوں ممالک کے مذاکرات کار شامی باغیوں سے بات چیت کرنے کے لیے فی الحال قزاقستان میں ہی موجود ہیں۔ ابھی اسی ہفتے آستانہ میں شامی امن مذاکرات کا ایک دور ناکام ہو گیا تھا۔

[pullquote]2012ء کے بعد سے صومالیہ میں بحری قزاقی کا پہلا واقعہ[/pullquote]

صومالیہ کے بحری قزاقوں نے ایک آئل ٹینکر اغوا کر لیا ہے۔ یورپی یونین کے بحری دستوں کے ذرائع نے بتایا کہ اس ٹینکر اور اس پر سوار آٹھ رکنی عملے کی رہائی کے بدلے قزاقوں نے تاوان کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اس آئل ٹینکر کو قزاقوں نے پیر کے روز اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ جزائر کومورو کے پرچم تلے سفر کرنے والے اس بحری جہاز کے عملے کے تمام ارکان کا تعلق سری لنکا سے ہے۔ سن 2012 کے بعد سے صومالیہ کے سمندری پانیوں میں قزاقی کا یہ پہلا واقعہ ہے۔2011ء میں قرن افریقہ میں قزاقی کے واقعات عروج پر تھے اور اس دوران 32 بحری جہازوں کو اغوا کر کے 736 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

[pullquote]ہالینڈ میں پارلیمانی انتخابات[/pullquote]

ہالینڈ میں آج بدھ کے روز نئی پارلیمان منتخب کی جا رہی ہے۔ قبل از انتخابات جائزوں کے مطابق موجودہ وزیر اعظم مارک روٹے اور عوامیت پسند اور اسلام مخالف رہنما گیئرٹ ولڈرز کے مابين سخت مقابلے کی توقع ہے۔ تاہم ترکی کے ساتھ تازہ کشیدگی کے بعد روٹے کو ولڈرز پر معمولی سی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ ولندیزی پارلیمان کی کل ڈیڑھ سو نشستیں ہیں اور اس ملک میں اہل ووٹرز کی تعداد تیرہ ملین ہے۔ کسی سائبر حملے کے پیش نظر ہالینڈ میں روایتی انداز میں ووٹ ڈالے اور گنے جائیں گے۔ ووٹنگ مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے تک جاری رہے گی۔

افغانستان: آسٹریلوی امدادی کارکن آزاد
افغانستان میں گزشتہ برس نومبر میں اغوا کی گئی آسٹریلوی امدادی کارکن کو رہا کر ديا گيا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس اور خفیہ ادارے کے اہلکاروں کو یہ خاتون کابل کے مرکز سے ملی ہیں۔ اس دوران کوئی گرفتاری بھی عمل میں نہیں آئی۔ بتایا گیا ہے کہ امدادی کارکن کو افغانستان میں آسٹریلوی سفارت خانے پہنچا دیا گیا ہے۔ کینبرا حکومت نے اپنے شہری کی آزادی پر کابل حکام کے تعاون کا شکریہ ادا کیا ہے۔ افغانستان میں ایک اور آسٹریلوی، کینیڈا کا ایک شہری اور کئی امریکی ابھی بھی طالبان کے قبضے میں ہیں۔ کابل میں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں عام ہیں۔

[pullquote]نئی امريکی سفری پابندی کا امتحان آج[/pullquote]

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ تازہ سفری پابندی کے خلاف عدالتی سماعت آج ہو رہی ہے۔ ميری لينڈ، ہوائی اور سيئيٹل کی تين وفاقی عدالتوں ميں آج تازہ پابندی کے خلاف چيلنج پر باقاعدہ کارروائی ہو گی۔ اس پابندی پر عملدرآمد کل جمعرات کے روز سے شروع ہونا ہے، اسی ليے آج کے دن کو اس پابندی کے حوالے سے ایک امتحان کے طور پر ديکھا جا رہا ہے۔ ٹرمپ کے نئے صدارتی حکم نامے کے مطابق تمام پناہ گزينوں کے امريکا ميں داخلے پر ايک سو بيس دن کے ليے پابندی ہو گی جبکہ ايران، ليبيا، صوماليہ، سوڈان، شام اور يمن کے شہريوں کے ليے نئے ويزے کے اجراء پر بھی نوے دن کی پابندی لگائی گئی ہے۔

[pullquote]یورپی کمپنیوں کو چینی منڈیوں تک بہتر رسائی دے جائے گا، لی کی چیانگ[/pullquote]

چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے یورپی کمپنیوں کو چینی منڈی تک بہتر رسائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پیپلز کانگریس سے اپنے اختتامی خطاب میں چیانگ نے کہا کہ غیر ملکی رجسٹرڈ کمپنیوں کو وہی سہولیات حاصل ہوں گی، جو مقامی تاجروں کو حاصل ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی چین کو برآمد کرنے پر سے عائد پابندیاں اٹھائے۔ لی کی چیانگ کے بقول ان کا ملک امریکا سے کسی قسم کی تجارتی جنگ شروع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ ان کے مطابق دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات ہیں۔

[pullquote]ششانک منوہر آئی سی سی کے چیئرمین کے عہدے سے مستعفی[/pullquote]

بھارت کے ششانک منوہر کرکٹ کی بین الاقوامی کونسل آئی سی سی کے چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ ششانک منوہر کے بقول وہ ذاتی وجوہات کی بناء پر یہ ذمہ داری مزید نہیں نبھا سکتے۔ ذرائع کے مطابق آئی سی سی میں اصلاحات کی کوششوں میں ناکامی کی وجہ سے منوہر کے بورڈ کے کچھ ارکان کے ساتھ اختلافات بھی پیدا ہو گئے تھے۔ آئی سی سی نے ششانک منوہر کا استعفیٰ موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے