اہم عالمی خبریں | 21.03.2017

[pullquote]جرمنی میں مزید ریلیاں منعقد نہیں کی جائیں گی، ترک تنظیم[/pullquote]

ترکی میں حکمران جماعت سے وابستہ اور جرمنی میں فعال ایک تنظیم نے کہا ہے کہ ترکی میں ریفرنڈم کی سیاسی مہم کے سلسلے میں اب کوئی ترک وزیر جرمنی میں ہونے والے کسی جلسے میں شرکت نہیں کرے گا۔ یورپی ترک ڈیموکریٹس کی یونین کے سربراہ نے منگل کے روز بتایا کہ اب اس سلسلے میں جرمنی میں مزید کسی جلسے یا ریلی کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔ سولہ اپریل کو ہونے والے اس ریفرنڈم کی جرمنی میں چلائی جانے والی مہم کی وجہ سے انقرہ اور برلن کے تعلقات میں کافی کشیدگی پیدا ہو چکی ہے۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی پارٹی کی کوشش تھی کہ وہ ان ریلیوں کے ذریعے جرمنی میں آباد ترک ووٹروں کی حمایت حاصل کرے۔ جرمنی میں آباد ترکوں میں سے ایک اعشاریہ چار ملین ترک شہری اس ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔

[pullquote]موصل سے عام شہریوں کے انخلا میں مشکلات[/pullquote]

عراقی فورسز کو موصل سے عام شہریوں کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس تاریخی شہر میں جنگجوؤں کے ماہر نشانہ بازوں کی وجہ سے اس عمل میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔ عراقی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ شدت پسند شہریوں کو ڈھال کے طور پر بھی استعمال کر رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق موصل کے مغربی حصے میں اب بھی چھ لاکھ افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ اس وجہ سے عراقی فورسز کو ان کی پیشقدمی میں مشکلات کا سامنا بھی ہے۔ عراقی حکام کے مطابق اس علاقے کے ساٹھ فیصد حصے سے جنگجوؤں کو پسپا کیا جا چکا ہے تاہم موصل شہر کے مرکزی علاقوں میں شدت پسند ابھی تک اپنے ٹھکانے بنائے ہوئے ہیں۔

[pullquote]برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے موضوع پر یونین کی خصوصی سربراہ کانفرنس[/pullquote]

اس سال اُنتیس اپریل کو یورپی یونین کے رکن ممالک ایک خصوصی سربراہ کانفرنس میں یہ طے کریں گے کہ یونین سے برطانیہ کے اخراج کے موضوع پر مذاکرات میں کیا مشترکہ موقف اپنایا جائے۔ اس سمٹ کا اعلان کرتے ہوئے یورپی یونین کی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹُسک نے کہا کہ ذاتی طور پر اُن کی خواہش یہ تھی کہ لندن یونین میں شامل رہتا۔ اُنہوں نے کہا، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ برطانیہ کے الگ ہونے کے عمل کو یورپی یونین کے لیے کم سے کم تکلیف دہ بنایا جائے۔ برطانیہ آئندہ ہفتے یونین سے الگ ہونے کی باقاعدہ درخواست دائر کرنے والا ہے۔ برطانوی عوام نے یونین چھوڑنے کا فیصلہ گزشتہ سال جون میں منعقدہ ایک ریفرنڈم میں کیا تھا۔ یونین سے برطانیہ کے اخراج کا عمل غالباً 2019ء تک مکمل ہو جائے گا۔

[pullquote]مصطفیٰ بدرالدین اپنے ساتھیوں کے حملے میں مارا گیا تھا، اسرائیل[/pullquote]

اسرائیلی فوج کے سربراہ نے بتایا ہے کہ گزشتہ برس مبینہ طور پر شام میں ہلاک ہونے والا حزب اللہ کا اہم کمانڈر مصطفیٰ بدرالدین دارصل اپنے ہی ساتھیوں کی ایک کارروائی کے نتیجے میں مارا گیا تھا۔ اسرائیل کو مطلوب اور امریکا کی طرف سے دہشت گرد افراد کی فہرست میں شامل بدرالدین مئی سن دو ہزار سولہ میں دمشق کے بین الاقوامی ہوائی کے قریب ایک دھماکے میں ہلاک ہو گیا تھا۔ ایران نواز لبنانی شیعہ تنظیم حزب اللہ نے اس کارروائی کے لیے داعش کے جنگجوؤں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ تاہم اب ایک نئی انکوائری سے پتہ چلا ہے کہ دراصل اسے اس کے اپنے ساتھیوں نے ہی ہلاک کیا تھا۔

[pullquote]جرمن شہر ایسن میں سکھوں کی عبادت گاہ پر دہشت گردانہ حملہ، تین نو عمروں کو قید کی سزائیں[/pullquote]

جرمن شہر ایسن کی ایک علاقائی عدالت نے سکھوں کی ایک عبادت گاہ پر بارود سے کیے جانے والے ایک حملے میں ملوث تین نو عمروں کو قید کی طویل سزائیں سنائی ہیں۔ ایک عدالتی ترجمان کے مطابق تینوں نو عمروں کو، جن کی عمریں سترہ سترہ برس ہیں، سات سال، چھ سال اور نو مہینے اور چھ سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ ان نوجوانوں نے سولہ اپریل 2016ء کو اس گردوارے پر ایک دیسی ساختہ بم پھینکا تھا، جس کی زَد میں آ کر گوردوارے کا ایک گرنتھی شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اس دھماکے سے گردوارے کا داخلی دروازہ تباہ ہو گیا تھا۔

[pullquote]بھوک نے کم از کم 26 صومالیوں کو مار ڈالا[/pullquote]

صومالیہ کے جنوبی حصے جُوبالینڈ میں دو دنوں سے بھی کم وقت کے دوران کم از کم چھبیس افراد بھوک کے ہاتھوں ہلاک ہو گئے ہیں۔ صومالیہ سمیت خطے کے دیگر ممالک شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں۔ اسی باعث جانوروں کی ایک بڑی تعداد بھی ہلاک ہو چکی ہے جبکہ فصلوں کی پیدوار کم ہونے کے سبب چھ اعشاریہ دو ملین افراد خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں۔ یہ تعداد ملک کی کُل آبادی کا قریب نصف بنتی ہے۔ جُوبالینڈ میں خشک سالی سے شدید متاثر ہونے والے افراد دارالحکومت موغادیشو کا رُخ کر رہے ہیں۔

[pullquote]بغداد حملے کی ذمہ داری ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کر لی[/pullquote]

ایک روز قبل عراقی دارالحکومت بغداد میں ستائیس افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے حملے کی ذمہ داری دہشت گرد گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کر لی ہے۔ یہ اعتراف آئی ایس سے قریبی وابستگی رکھنے والی ایک ویب سائٹ پر اس سُنّی عسکریت پسند گروپ کی طرف سے اس حملے کے چند ہی گھنٹے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا ہے۔ کل پیر کو بغداد کے شیعہ اکثریت والے ایک کاروباری علاقے میں بارود سے بھری ایک گاڑی کا دھماکا ہوا تھا۔ عراقی حکام نے اس دھماکے کو، جس میں پنتالیس افراد زخمی بھی ہوئے، ایک خود کُش حملہ قرار دیا ہے۔ پانچ افراد بدستور لاپتہ ہیں۔

[pullquote]بدعنوانی کے اسکینڈل میں جنوبی کوریا کی سابق خاتون صدر سے پوچھ گچھ[/pullquote]

جنوبی کوریا میں استغاثہ کے حکام نے بدعنوانی کے اسکینڈل میں سابق خاتون صدر پارک گُن ہے سے پوچھ گچھ کی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس سے پہلے پارک نے عوام سے معذرت کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ وہ تحقیقاتی حکام کے ساتھ تعاون کریں گی۔ جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے تقریباً دو ہفتے قبل پارک کو اُن کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ اُن پر رشوت ستانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔ پارک مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام کو رَد کرتی ہیں۔

[pullquote]لیبیا سے مہاجرین کی آمد کو روکنے کے لیے یورپی اور شمالی افریقی ممالک کی کانفرنس[/pullquote]

کل پیر کو اٹلی کے دارالحکومت روم میں یورپی اور شمالی افریقی ممالک کے نمائندوں کی ایک کانفرنس میں لیبیا سے مہاجرین کی آمد کو روکنے کے لیے عملی اقدامات پر تبادلہٴ خیال کیا گیا۔ اس کانفرنس میں الجزائر، آسٹریا، فرانس، جرمنی، اٹلی، لیبیا، مالٹا، سلووینیا، سوئٹزرلینڈ اور تیونس کے وزرائے داخلہ کے ساتھ ساتھ یورپی کمشنر برائے مہاجرت دیمتریس اورامو پولوس نے بھی شرکت کی۔ اس کے اختتامی اعلامیے میں روابط اور معلومات کے تبادلے کو مزید مستحکم بنانے کا عزم ظاہر کیا گیا اور مہاجرت کے اسباب پر قابو پانے کی کوششیں شروع کرنے پر زور دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ انسانوں کی اسمگلنگ کا سدباب کرنے اور سرحدوں کو زیادہ محفوظ بنانے کے لیے کوششیں تیز تر کر دی جائیں گی۔

[pullquote]یونانی پولیس نے یورپی ممالک کو بھیجے گئے آٹھ پارسل بم پکڑ لیے[/pullquote]

یونانی پولیس نے دارالحکومت ایتھنز کے قریب ایک ڈاک خانے میں موجود ایسے آٹھ پارسل بم ناکارہ بنا دیے ہیں، جو یورپ کے مختلف ممالک کے حکام اور کاروباری اداروں کے پتوں پر بھیجے گئے تھے۔ گزشتہ ہفتے جرمنی کے وزیر خزانہ کے دفتر میں ایک لَیٹر بم بھیجا گیا تھا۔ یونانی عسکریت پسند گروپ ’’کانسپیریسی سَیلز آف فائر‘‘ نے جرمن وزیر خزانہ کے دفتر کو بھیجے گئے بم کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس کے علاوہ پیرس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے دفتر میں ایسے ہی بم کے دھماکے کے سبب ایک خاتون اہلکار زخمی بھی ہو گئی تھی۔ یونانی پولیس کی طرف سے پارسل بموں کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

[pullquote]سابق فریڈم فائٹر کے مشرقی تیمور کا نیا صدر بننے کے امکانات روشن[/pullquote]

مشرقی تیمور میں گزشتہ روز منعقدہ صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق فرانسِسکو گُتیریس کو اپنے حریف امیدواروں پر سبقت حاصل ہے۔ 2002ء میں انڈونیشیا سے اس ملک کی آزادی کے بعد سے یہ چوتھے صدارتی انتخابات تھے، جن میں مجموعی طور پر آٹھ صدارتی امیدواروں نے حصہ لیا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 30 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہو چکی ہے، جن میں سے گُتیرس کو 60 فیصد ووٹوں حاصل ہوئے ہیں۔ کامیابی کے لیے کسی بھی امیدوار کو ڈالے گئے ووٹوں کا 50 فیصد ملنا ضروری ہوتا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ دوسرے انتخابی مرحلے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے