’میں شاہ رخ خان ہوں، مجھے کچھ اور بننے کی کیا ضرورت‘

شاہ رخ خان کو بولی وڈ کا کنگ کہا جاتا ہے، جن کی کامیابی دنیا سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔

51 سالہ شاہ رخ خان کی فلموں کو چند سالوں سے تجزیہ کاروں کا منفی ردعمل موصول ہورہا ہے، تاہم اداکار کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے حریف اداکاروں کی کامیابی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شاہ رخ خان سے سوال کیا گیا کہ بولی وڈ میں 25 سال گزارنے کے بعد ان کے لیے ابھی تک سب سے مقبول رہنا کتنا مشکل ہے؟

اس پر شاہ رخ خان کا کہنا تھا کہ ’اتنا کامیاب اسٹار ہونے کا کیا مقصد ہے جب میں کسی اور کو فالو کروں؟ یا مجھے کسی اور کی فکر ہو، یا میں اپنا موازانہ کسی اور سے کروں‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ویسے ایسا کہنا ٹھیک نہیں ہوگا، لیکن باہر ایسے بہت لوگ ہیں جو شاہ رخ خان بننے کی خواہش کرتے ہیں، میں شاہ رخ خان ہوں، تو مجھے کچھ اور بننے کی کیا ضرورت ہے‘۔

شاہ رخ خان نے اپنے کیریئر کا آغاز بتاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جب وہ انڈسٹری میں آئے تھے تو ان کے پاس بالکل پیسے نہیں تھے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ ’پیسے، گھر، مستقبل، والدین ان سب کے بغیر میں آگے بڑھا، کیوں کہ اس وقت میرے پاس کھونے کو کچھ نہیں تھا، اب میرے پاس سب کچھ ہے، اور اب سوچتا ہوں میرے پاس کھونے کو بہت کچھ ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’زندگی کو اس نظر سے دیکھنا چاہیے، جب میرے پاس کچھ نہیں تھا میں تب اتنا بہادر تھا تو اب جب میرے پاس سب کچھ ہے تو میں پریشان کیوں ہوں‘۔

ویسے تو شاہ رخ خان کا کئی سالوں سے فلمی دنیا سے تعلق ہے، تاہم ان کے مطابق وہ بہت زیادہ فلمیں دیکھنے کے شوقین نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں فلمیں نہیں دیکھتا، لیکن میری فیملی نے اب شرط رکھی ہے کہ اگر مجھے انڈسٹری میں مزید کام کرنا ہے تو کم از کم دو ہندی فلمیں ضرور دیکھنی پڑیں گی، وہ کہتے ہیں کہ میں فلمیں کیسے نہیں دیکھتا، میں فلمیں بناتا ہوں، ان میں کام کرتا ہوں، کمپنی چلاتا ہوں تو پھر کیوں نہیں دیکھتا؟‘

شاہ رخ کے مطابق ان کی فیملی نے فلموں کی ایک فہرست بھی تیار کی ہے جو مجھے دیکھنی پڑیں گی۔

وہ اس وقت ہدایت کار آنند ایل رائے کی فلم کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جس میں وہ چھوٹے قد کے شخص کا کردار ادا کریں گے۔

فلم میں کترینہ کیف اور انوشکا شرما اہم کرداروں میں نظر آئیں گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے