لاہورہائی کورٹ کی جانب سے گونگا، بہرا، اندھا جیسے الفاظ کالعدم قرار

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ منصور علی شاہ نے معذور افراد کو ان کی معذوری کو ظاہر کرنے والے الفاظ سے پکارنے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منصور علی شاہ نے معذور افراد سے متعلق بیرسٹر اسفند خان ترین کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے وکیل طارق اسمٰعیل نے اپنے دلائل دیئے۔

اس دوران بیرسٹر اسفند خان ترین کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت عالیہ نے معذور افراد کے لیے قانون میں موجود گونگا، بہرا، لنگڑا جیسے الفاظ کو کالعدم قرار دے دیا۔

چیف جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ معذور افراد کو ’اسپیشل یا خصوصی افراد‘ کہا اور پکارا جائے۔

چیف جسٹس منصور علی شاہ نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ سماعت، بسارت اور بولنے کی صلاحیت سے محروم افراد کو پکارنے کے لیے معذور افراد سے متعلق پنجاب آرڈیننس 1981 میں مناسب تبدیلی کی جائے۔

تاہم سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اس حوالے سے اہم تبدیلیاں لارہی ہے۔

چیف جسٹس نے بسارت سے محروم افراد کے لیے اندھے کے بجائے ’بینائی سے محروم‘ کا لفظ استعمال کرنے ہدایت کی۔

خیال رہے کہ بیرسٹر اسفند خان ترین نے لاہور ہائی کورٹ میں معذور افراد کو ان کی معذوری سے متعلق الفاظ سے پکارنے کے خلاف درخواست جمع کرائی تھی جس میں پنجاب حکومت، وفاقی حکومت اور وزارتِ قانون کو فریق بنایا گیا تھا۔

درخواست گزار کی جانب سے عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی تھی معذور افراد کے لیے استعمال ہونے والے ایسے الفاظ پر پابندی عائد کی جائے جو ان کی معذوری کو ظاہر کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس سوشل میڈیا پر سمبڑیال کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ایک اسکول بس میں کنڈیکٹر کی جانب سے معذور بچوں کو تعلیمی ادارے جاتے ہوئے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

واقعے کے بعد پولیس نے واقعے کے ذمہ دار شخص کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا جبکہ سماعت سے محروم بچوں کے ساتھ جسمانی تشدد کے مختلف واقعات سامنے آنے پر ایڈووکیٹ سید مقداد مہدی کی جانب سے عوامی مفاد کی پٹیشن بھی دائر کی گئی تھی۔

پٹیشن کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ خصوصی بچوں کی سیکیورٹی کے لیے بس میں 2 پولیس اہلکار تعینات کرنے اور سی سی ٹی وی نصب کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے