کل پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہماری تحریک اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی: محسن داوڑ

پشتون تحفّظ تحریک (پی ٹی ایم) کے رہنما منظور پشتین کی گرفتاری پر ممبر قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ منظور پشتین کو کل رات 2 سے 3 بجے کے درمیان پشاور سے گرفتار کیا گیا ہے، ابھی تک پشتین کو کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا ہے، اگر ان کے خلاف کوئی ایف آئی ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کے ذریعے پتا چلا ہے کہ منظور پشتین کے خلاف ایف آئی آر ہوئی ہے، پتہ چلا ہے کہ 18 جنوری میں طلباء کی ایک تقریب میں منظور پشتین کے ایک بیان پر ایف آئی آر کاٹی گئی ہے، ہم تو آیین قانون پر عملدرآمد کی بات کر رہے تھے، منظور پشتین نے بنوں میں پشتونوں کے اتحاد کی بات کی تھی، شاید کچھ عناصر کو یہ بات پسند نہیں آئی۔ کل ہم دنیا بھر کے پشتونوں کو احتجاج کی کال دے رہے ہیں۔ ہم عدم تشدد کے نظریہ کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔

اس موقع پر علی وزیر کا کہنا تھا کہ دو دن پہلے پرویز خٹک نے مذاکرات کی بات کی تھی اور آج ہمارے قائد منظور پشتین کو گرفتار کیا گیا، ہم ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر واقعی مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو حالات کو سازگار رکھنے کی کوشش کریں۔

ممبر قومی اسمبلی علی وزیرنےکہا کہ منظور پشتین گرفتاری پر ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم اس ریاست کے خلاف نہیں ہیں، منظور پشتین کے خلاف آئین کے خلاف بات کرنے کا الزام غلط ہے، ریاست نے بلوچوں، پشتونوں سے بات کرنے کا کہا مگر سیریس بات نہیں کی، آپریشن زدہ علاقوں کے ہمارے لوگ اب بھی دھرنوں میں بیٹھے ہیں، منظور پشتین ان دھرنوں کیلیئے جارہے تھے کہ گرفتار کر لیا گیا۔ ہم بلوچ، پشتون، سندھی، سرائیکی، مہاجر، پنجابی سب مظلوموں کے ساتھ ہیں، ہم مظلوم لوگوں کیلئے مزاحمت کریں گے۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ریاست خوفزدہ نہ ہو کیونکہ یہ صرف پی ٹی ایم کا نہیں بلکہ سول سوسائٹی کا بیانیہ بھی ہے۔

سماجی کارکنوں اور سیاستدانوں کی جانب سے پشتون تحفظ تحریک کے بانی رہنما منظور پشتین کی گرفتاری کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب پشاور کے علاقے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کر کے آج صبح عدالت میں پیش کیا گیا۔

منظور پشتین کی گرفتاری پر سیاستدان بشریٰ گوہر نے لکھا کہ وہ اس گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتی ہیں۔ بجائے ان کو دکھوں کا مداوا کرنے کے، سکیورٹی فورسز ایسے پشتونوں کی گرفتاریاں عمل میں لا رہی ہیں جو اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ منظور پشتین کو رات تقریباً تین بجے تہکال پولیس نے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا ہے اور وہ پولیس کی تحویل میں ہیں۔ منظور پشتین پر ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک مقدمہ درج ہے اور اسی سلسلے میں وہ پولیس کو مطلوب تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے