کورونا وائرس سے متاثر 523 افراد صحت یاب: رپورٹ

اسلام آباد/ بیجنگ: اس وقت کورونا وائرس دنیا بھر میں خوف کی علامت بنا ہوا ہے لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے 523 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اب تک اس وائرس سے دنیا بھر میں 17,488 افراد متاثر ہوچکے ہیں جن کی بھاری اکثریت چین میں رہائش پذیر ہے۔

اب تک کے اعداد و شمار سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کی ہلاکت خیزی صرف 2 فیصد ہے جو ماضی میں وائرس سے پھیلنے والی وباؤں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

ادھر امریکی نفسیاتی ماہرین نے کورونا وائرس سے پھیلتی ہوئی افراتفری اور بے یقینی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس بذاتِ خود اتنا خطرناک نہیں جتنا خوفناک بنا کر اسے پیش کیا جارہا ہے؛ جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے نفسیاتی اثرات زیادہ خطرناک انداز میں لوگوں پر مرتب ہورہے ہیں۔

طبّی ویب سائٹ ’’ہیلتھ ڈے‘‘ پر شائع ہونے والی ایک حالیہ رپورٹ میں مختلف امریکی ماہرینِ نفسیات نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے بارے میں بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی معلومات سے خوفزدہ نہ ہوں۔

ناپختہ ذہن کے باعث چھوٹی عمر کے بچے زیادہ جلدی خوف کا شکار ہوجاتے ہیں، اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے سامنے جھوٹی خبروں کا تذکرہ کرنے سے حتی الامکان گریز کیا جائے جبکہ انہیں اس وائرس کے بارے میں درست معلومات، اس طرح سے دی جائیں کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں۔

بچوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ دنیا میں اس سے پہلے بھی اس طرح کے وائرس پھیل چکے ہیں جو اس سے کہیں زیادہ خطرناک ثابت ہوئے ہیں۔ خوفزدہ کرنے کے بجائے بچوں کو یہ بتایا جائے کہ وہ کون کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کورونا وائرس سے بچ سکتے ہیں۔

پاکستان ینگ سائیکالوجسٹس ایسوسی ایشن (PYPA) کے صدر عارف نیازی نے چین میں موجود پاکستانی افراد کی کاؤنسلنگ کرنے کے لیے ایک واٹس ایپ گروپ بھی بنایا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین میں مقیم پاکستانیوں میں ڈپریشن سے زیادہ اینگژائٹی کی علامات دیکھی گئی ہیں۔

ڈپریشن کا تعلق ماضی میں ہوجانے والے واقعات کی یاد سے ہوتا ہے جبکہ اینگژائٹی وہ تشویش ہے جو کسی شخص کو مستقبل کے خدشات کے بارے میں لاحق ہوتی ہے۔

امریکی ڈاکٹروں نے موازنے کی غرض سے یہ بتایا ہے کہ 2018ء سے 2019ء تک کے فلُو سیزن کے دوران امریکا میں 34 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ غیر محتاط ڈرائیونگ کی وجہ سے مرنے والوں کی شرح، کورونا وائرس سے مرنے والوں کی شرح سے بھی زیادہ ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے