منگل : 17 مارچ 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کورونا وائرس سے ایران میں مزید 135 افراد ہلاک[/pullquote]

ایران میں کورونا وائرس کے وبائی مرض سے مزید ایک سو پینتیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایرانی وزارت صحت کے مطابق اس طرح وہاں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر نو سو اٹھاسی تک جا پہنچی ہے۔ اس ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید گیارہ سو کیس سامنے آئے ہیں اور کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد پانچ ہزار سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق ایران اس وبائی مرض کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکا ہے اور وہاں آئندہ دنوں میں صورتحال مزید گھمبیر ہو سکتی ہے۔ ایران نے حفاظتی اقدامات کے تحت تقریبا پچاسی ہزار قیدی بھی عارضی طور پر رہا کر دیے ہیں۔

[pullquote]جرمن سیاحوں کو خصوصی پروازوں سے واپس لانے کا منصوبہ[/pullquote]

جرمن حکومت نے اپنے ہزاروں سیاحوں کو واپس لانے کے لیے ایک ہنگامی منصوبہ شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے جرمن حکومت مخصوص ایئرلائنز کو تقریبا پچاس ملین یورو ادا کرے گی تاکہ وہ مختلف ملکوں میں سیاحت کے لیے گئے ہوئے جرمن شہریوں کو واپس لائیں۔ اس وقت صرف مراکش میں ہی تقریبا چار سے پانچ ہزار جرمن سیاح موجود ہیں۔ اس کے علاوہ فلپائن، مالدیپ اور مصر جیسے ممالک سے بھی سیاحوں کو واپس لایا جائے گا۔ دریں اثناء جرمن حکومت نے اپنے شہریوں کو دنیا کے کسی بھی ملک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

[pullquote]چین نے کرونا وائرس ویکیسن کے کلینکل تجربات کی اجازت دے دی[/pullquote]

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق چین نے کورونا وائرس کے خلاف بنائی جانے والی اپنی پہلی ویکسین کے کلینکل تجربات کی اجازت دے دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ویکسین چین کی اکیڈمی آف ملٹری میڈیکل سائنس میں تیار کی گئی ہے۔ اس وقت دنیا کے متعدد ممالک میں کورونا وائرس کے خلاف ادویات تیار کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی کامیاب ویکسین تیار نہیں کی جا سکی۔ دریں اثناء امریکا میں ایک کمپنی نے کورونا وائرس کے لیے خصوصی ویکسین کا انسانوں پر تجربہ شروع کر دیا ہے لیکن اب بھی اس دوا کی تیاری میں کم از کم ایک برس لگ سکتا ہے۔

[pullquote]میرکل، ایردوآن اور ماکروں کے شامی جنگ کے حوالے سے مذاکرات[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل منگل کے روز ویڈیو کانفرنس کے زریعے ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے گفتگو کرنے والی ہیں۔ یہ رہنما ناپنی گفتگو میں خاص طور پر شام کی جنگ اور اس کے نتائج پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔ علاوہ ازیں ترک یونان سرحد پر موجود ہزاروں مہاجرین کے حوالے سے بھی گفتگو کی جائے گی۔ یہ تینوں رہنما استنبول میں ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے یہ مذاکرات اب ویڈیو کانفرس کے ذریعے ہوں گے۔

[pullquote]کورونا وائرس موجودہ دور کا ’صحت کا سب سے بڑا بحران‘: ڈبلیو ایچ او[/pullquote]

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کے وبائی مرض کو موجودہ دور کا ’صحت کا سب سے بڑا بحران‘ قرار دے دیا ہے۔ دوسری جانب اس بیماری کی وجہ سے اب چین کے باہر مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد چین کی نسبت زیادہ ہو گئی ہے۔ چین کے بعد کووِڈ انیس نامی اس وائرس سے سب سے زیادہ اٹلی متاثر ہوا ہے۔ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر تین سو پچاس جبکہ متاثرہ مریضوں کی تقریبا اٹھائیس ہزار ہو گئی ہے۔ اسپین میں بھی نو ہزار سے زائد کورونا کیسز منظر عام پر آ چکے ہیں۔ جرمنی میں چھ ہزار سات سو افراد میں اس انفیکشن کی موجودگی کی تصدیق ہو چُکی ہے۔ایشیا میں ایران کے بعد مختلف ممالک میں ایسے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

[pullquote]تمام یورپی ممالک میں داخلے پر پابندی عائد ہونے کا امکاں[/pullquote]

یورپی یونین کے سربراہان مملکت و حکومت کورونا وائرس کی وجہ سے غیر یورپی شہریوں کے یورپی یونین میں داخلے پر تیس دن کی پابندی عائد کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک اہم اجلاس آج بروز منگل ہو رہا ہے، جس میں اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہو گا۔ ستائیس رکنی یورپی یونین کے زیادہ تر رکن ممالک پہلے ہی جزوی یا مکمل طور پر اپنی سرحدیں بند کر چکے ہیں۔ گزشتہ رات یونان نے ملک بھر میں داخل ہونے والے تمام افراد کو کم از کم چودہ دنوں کے لیے قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

[pullquote]فرانس، کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے 45 بلین یورو[/pullquote]

پیرس حکومت نے کورونا وائرس کے منفی اثرات سے نمٹنے اور چھوٹے درجے کی کاروباری کمپنیوں کی مدد کے لیے پینتالیس ارب یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ یہ اُس امداد کے علاوہ ہے، جو ان ملازمین کو دینے کا وعدہ کیا گیا ہے، جو کرونا وائرس کی وجہ سے ملازمت پر نہیں جا سکیں گے۔ فرانس حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاو روکنے کے لیے گزشتہ روز لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا اور عوام کو کم از کم چودہ دنوں تک گھروں پر ہی رہنے کی تلقین کی تھی۔

[pullquote]صنفی اعتبار سے مساوی تنخواہوں کا عالمی دن[/pullquote]

آج دنیا بھر میں صنفی اعتبار سے مساوی تنخواہوں کا دن منایا جا رہا ہے۔ جرمنی میں خواتین اور مردوں کی اجرت میں فرق آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے تاہم جرمنی میں اب بھی ورکنگ لائف کے اعتبار سے خواتین مردوں سے نصف کما پاتی ہیں۔ جرمن حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار انیس میں خواتین کے لیے اوسطا مجموعی فی گھنٹہ اجرت مردوں کے مقابلے میں بیس فیصد کم تھی۔ سن دو ہزار چودہ میں یہ فرق بائیس فیصد تھا۔

[pullquote]کورونا وائرس کے نتیجے میں معاشی بحران کا مقابلہ کیا جائے گا، یورپی یونین[/pullquote]

یورپی ممالک موجودہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے کورونا وائرس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے منفی معاشی نتائج کا مقابلہ کریں گے۔ یورپی یونین کے ستائیس وزرائے خزانہ کی ویڈیو کانفرنس کے بعد یورپی شہریوں اور کرنسی کو ہر حال میں تحفظ فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ابھی بھی یوروزون میں ایک ٹریلین سے زائد یورو ہنگامی حالات کے لیے رکھے گئے ہیں۔ یہ رقم یوروزون کی مشترکہ معاشی طاقت کے تقریبا دس فیصد کے مساوی ہے۔

[pullquote]یونانی پناہ گزین کیمپ میں آگ لگنے سے ایک مہاجر بچی ہلاک[/pullquote]

یونانی جزیرے موریا میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ میں لگنے والی آگ کے نتیجے ایک چھ سالہ بچی ہلاک ہو گئی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ایک کنٹینر میں یہ آگ کیسے لگی۔ موریا مہاجر کیمپ یونان کا سب سے بڑا کیمپ ہے، جہاں غیرملکی مہاجرین کو رکھا جاتا ہے۔ وہاں موجود مہاجرین کی تعداد تقریبا انیس ہزار ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے