قرنطینہ کیا ہے ؟؟؟

کورونا وائرس کے خذشے کے پیش نظر اس وقت پاکستان میں ہزار سے زائد قرنطینہ بنائے گئے ہیں اور چاروں صوبائی حکومتوں سمیت وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر کورونا وائرس ملک بھر میں شدت اختیار کرلیتا ہے تو اس کی تعداد ہزاروں تک پہنچائی جاسکتی ہے خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے 167سے زائد ریسٹ ہاﺅسز ،26اضلاع میں قائم تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز اور دیگر کئی اہم مقامات کو قرنطینہ بنانے کی نشاندہی کردی ہے ۔

[pullquote]لفظ قرنطینہ کیا ہے ؟؟؟[/pullquote]

قرنطینہ جسے عام اصطلاح میں”طبی حراست “ یا ”طبی نظر بندی“ کہا جاسکتا ہے یہ لفظ صدیوں پرانا ہے اور یہ لاطینی زبان کے قرنطین اور اطالوی زبان کے لفظ قرنطہ سے لیا گیا ہے جس کے لغوی معنی ” چالیس “ ہیں،اور زبانوں سے یہ لیا گیا لفظ دنیا بھر کے مختلف زبانوں میں استعمال کیا جاتا ہے اردو ، انگریزی ، فارسی اور دیگر کئی زبانیں طبی حراست کو قرنطینہ کا نام دیتے ہیں۔

[pullquote]پہلی قرنطینہ کیسے وجود میں آئی؟؟؟[/pullquote]

تقریباً 700سال قبل 14ویں صدی میں جب یورپ میں طاعون کی وباءپھیلی تھی ، جسے بعد میں بلیک ڈیتھ(کالی موت) کا نام دیا گیا، کیلئے اس لفظ کا باقاعدگی سے استعمال کیا گیا، یورپ میں 1343عیسوی میں طاعون کی سب سے بڑی وباءآئی تھی اور تاریخی حوالوں کے مطابق صرف 1347سے 1350تک یورپ کی کل آباد کا ایک تہائی طاعون کی نظر ہوگیا تھا، یورپ میں طب سے آگاہی نہ ہونے کے باعث طاعون سے نمٹنے کیلئے وسائل موجود نہیں تھے، اسی طرح وباء کی وجوہات بھی طویل عرصے تک معلوم نہیں کی جاسکیں ، گرجا گھروں میں اس عمل کے خاتمے کیلئے عبادات اور تسبیح پڑھنے کا عمل شروع ہوا تھا ،پادریوں نے اسے خدائی عذاب قرار دیا، یورپ کے بیشتر ممالک میں 14ویں صدی میں طبی حراست اور قرنطینہ کیلئے قانون کی منظوری دی گئی ۔

یورپ کا وہ علاقہ جسے اب کرویشیاکہا جاتا تھا، اس زمانے میں اس علاقے کو وینشن کے زیر انتظام شہر راگوسا کہا جاتا تھا، نے پہلی مرتبہ طاعون سے متاثرہ افراد کیلئے ایک قانون پاس کیا، جس کے تحت طاعون سے متاثرہ علاقوں سے آنے والے بحری جہازوں کو 30دن کیلئے بندرگاہ پر روکا جاتا تھا ، کسی بھی بندے کو جہاز سے اترنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی ، اس اصطلاع کو اس زمانے میں ”ٹرینٹینو“ کہا جاتا تھا اسی طرح کسی بھی شخص کو جہاز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی، اگر کوئی شخص اس قانون کی خلاف ورزی کرتا تو اسے متاثرہ جہاز میں30دنوں کیلئے نظر بند کردیا جاتا اوریہیں سے یورپ کے پہلے قرنطینہ کا آغاز ہوا۔

[pullquote]یورپ میں مزید قرنطینہ کیسے بنے؟؟؟[/pullquote]

14اور 15ویں صدی عیسوی میں قرنطینہ کا یہ قانون مارسیلز، پیسا ، اٹلی ، ہسپانیہ اور یورپ کے دیگر کئی ممالک میں رائج کیا گیا، اس صدی کے دوران اس قانون میں تبدیلی لائی گئی اور حفظ ماتقدم کیلئے 30دن کا یہ قانون 40دنوں تک کیلئے پھیلایا گیا اور یہ اصطلاح ٹرینٹینو سے بدل کر کوارینٹو کردی گئی تاریخ کی کتابوں میں اس متعلق وضاحت تو نہیں ملی ، لیکن بعض مورخین نے حوالے دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی اصطلاح کے شمولیت کے بعد 30دنوں کو 40دنوں میں بدلہ گیا ، تاریخی حوالوں کے مطابق یورپ کی کسی بھی بندر گاہ میں جب طاعون سے متاثرہ علاقوں کا بحری جہاز آتا تھا تو علامتی طور پر وہ پیلے رنگ کا جھنڈا لہردیتا تھا جسے اس زمانے میں ”لیما“ یعنی زرد رنگ کا جھنڈا یا یلو جیک کہا جاتا تھا ، بعدازاں سائنسی ترفی کے بعد قرنطینہ سے متعلق قانون میں تبدیلیاں لائیں گئیں اور اس وقت دنیا کے تمام ممالک میں طاعون یا قدرتی پھیلنے کی صورت میں حکومت کے پاس یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی مقام کو قرنطینہ قرار دے سکتی ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے