سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا فیصلہ

سندھ حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کے مطابق صوبے میں صبح 8 سےشام 8 تک مؤثر لاک ڈاؤن کرنےکی ہدایت دے دی گئی ہے۔

ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ شام 8 سےصبح 8 بجےتک کھانے پینے کی اشیا اور پرچون کی دکانیں بند رہیں گے تاہم ہسپتال 24 گھنٹے کام کرتےرہیں گے جب کہ میڈیکل اسٹورز بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے شعبہ بینکنگ کو ضروری برانچز کھولنے کی ہدایات کی ہیں ۔

اس سے قبل صوبائی وزیر نے عوام کی جانب سے لاک ڈاؤن کو سنجیدہ نہ لینے کی صورت میں کرفیو نافذ کرنے کا اشارہ بھی دیا تھا۔

اپنے بیان میں ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ عوام حکومت کی ہدایات پر عمل نہیں کریں گے تو کرفیو لگایا جاسکتا ہے، حکومت عوام کی بھلائی کے لیے کرفیو کی تجویز پر بھی غور کرسکتی ہے۔

[pullquote]’حکومت نے جو بھی سخت فیصلے کیے عوامی مفاد میں کیے ہیں ‘[/pullquote]

ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نےعوام تک مالی مدد اور راشن پہنچانے کے لیے کمیٹی بنا دی ہے، حکومت نے جو بھی سخت فیصلے کیے ہیں وہ صرف اور صرف عوامی مفاد میں کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں متحد ہوکر اپنے صوبے کیلئے اپنے ملک کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے تاکہ جلد از جلد ہم اس آزمائش کی گھڑی سے باہر نکل سکیں۔

[pullquote]سندھ میں 15 روز کے لیے لاک ڈاؤن[/pullquote]

واضح رہےکہ سندھ حکومت نے 22 مارچ کی رات 12 بجے سے صوبے بھر میں 15 روز کے لیے لاک ڈاؤن کردیا ہے جس کے تحت کسی بھی شہری کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔

کسی بھی کام سے نکلنے کی صورت میں شہری کو شناختی کارڈ ساتھ رکھنا ہوگا جس کا اندراج سیکیورٹی اہلکار کریں گے کہ آیا مذکورہ شہری کتنے دن میں، کتنی مرتبہ اور کس کام سے گھر سے باہر نکلا،لاک ڈاؤن کے دوران میڈیکل اسٹورز اور کریانہ کی دکانیں کھلی رہیں گے۔

لاک ڈاؤن کے دوران بعض شہریوں کی جانب سے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی جس کے باعث پولیس نے کئی شہریوں کو موقع پر سزا دی اور سیکڑوں کو گرفتار بھی کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے