کورونا وائرس کے خلاف اینٹی وائرل دوا کا بندروں پر کامیاب تجربے کا دعویٰ

عالمگیر وبا کورونا وائرس کے خاتمےکے لیے دنیا بھرمیں سائنسدانوں کی جانب سے تجربے کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

سائنسدانوں نے تحقیق کے بعد یہ دعویٰ کیا تھا کہ ہیپاٹائٹس سی کی ویکسین بھی کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے مددگار ثابت ہوئی ہے جب کہ آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے جوؤں اور پیراسائٹ کے خلاف استعمال کی جانے والے دوا بھی کورونا کے خلیوں کا خاتمہ کرنے میں مددگار ثابت ہونےکا دعویٰ کیا تھا۔

لیکن اب امریکا کے سائنسدانوں نے اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیویر کا بندروں پر کامیاب تجربے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دوا کورونا کے خلاف مؤثر ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سائنسدانوں نے تجربے میں بندروں کے دو گروپوں کو کورونا وائرس سے متاثر کیا بعدازاں انہوں نے ان میں سے صرف ایک بندروں کے گروپ کو اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیویر دی۔

سائنسدانوں نے بندروں کو یہ دوا انفیکشن کا پہلا ڈوز لگنے کے 12 گھنٹوں بعد سے لگاتار 6 دنوں تک دی۔

سائنسدانوں نے ابتدائی تجربے سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جن بندروں کو دوا دی گئی ان میں پہلی ڈوز کے 12 گھنٹوں بعد ہی بہتری نظر آنے لگی تھی۔

سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ بندروں کے جس گروپ کا علاج کیا جا رہا تھا ان کے پھیپھڑوں میں دوسرے گروپ کی نسبت وائرس کی مقدار کم پائی گئی۔

خیال رہے کہ اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیویر کو کورونا وائرس کے علاج کی ابتدائی دواؤں میں سے ایک مانا جا رہا تھا جب کہ ہیلتھ نیوز ویب سائٹ اسٹیٹ نے جمعرات کے روز رپورٹ کیا تھا کہ دوا ریمڈیسیویر شکاگو میں ایک اسپتال میں زیر علاج مریضوں پر مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے