ہفتہ : 25 اپریل 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]دنیا بھر میں کووڈ انیس سے ہلاکتیں دو لاکھ کے قریب[/pullquote]

امریکا کی جانز ہوپکنز یونیورسٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کووِڈ انیس کی وجہ سے دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتیں ایک لاکھ ستانوے ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں جبکہ اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی اٹھائیس لاکھ پندرہ ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ عالمی سطح پر اس بیماری سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد سات لاکھ پچیانوے ہزار سے زائد ہے۔ دنيا بھر کے 185 ممالک اور خطوں ميں وائرس کی تصديق ہو چکی ہے۔

[pullquote]کوئی ثبوت نہیں‘ کہ کووڈ انیس کے مریض دوبارہ کورونا کا شکار نہیں ہو سکتے، ڈبلیو ایچ او[/pullquote]

عالمی ادارہ صحت نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ فی الحال یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ کووڈ انیس کے صحت یاب مریض یا پھر اینٹی باڈیز کے متحمل افراد دوبارہ کورونا وائرس کے انفیکشن سے متاثر نہیں ہو سکتے۔ ڈبلیو ایچ او کے بیان میں خبردار کیا گیا کہ کووڈ انیس کے تندرست مریضوں کو ’رسک فری سرٹیفیکیٹ‘ یا پھر ’امیونٹی پاسپورٹ‘ جاری کرنے کا عمل خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ گزشتہ ہفتے جنوبی امریکی ملک چلی کی جانب سے ملک میں اس بیماری سے صحت یاب ہونے والے افراد کو ’ہیلتھ پاسپورٹ‘ جاری کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ وہ جلد از جلد افرادی قوت میں شامل ہو سکیں۔

[pullquote]بیلجیئم میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کی منصوبہ بندی[/pullquote]

بیلجیئم کی حکومت نے نئے کورونا وائرس کے وبائی مرض کو روکنے کے اقدامات میں نرمی کے منصوبوں کا اعلان کر دیا ہے۔ آئندہ ماہ چار مئی سے ہسپتالوں کو معمول کا کام کرنے کی اجازت ہوگی، جب کہ مئی کے وسط سے زیادہ تر کاروباری مراکز کھولنے اور تعطیلات کے اہم مقامات سمجھے جانے والے ساحلی یا جنگلات والے علاقوں میں سفر کی اجازت دے دی جائے گی۔ بعد ازاں آٹھ جون کو ریستورانوں اور شراب خانوں کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرنے والے شہریوں کو حفاظتی ماسک پہننے ہوں گے۔ بیلجیئم میں اب تک چوالیس ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس کا نشانہ بنے اور تقریباﹰ چھ ہزار سات سو افراد ہلاک ہوئے۔

[pullquote]امریکا میں کورونا وائرس سے باون ہزار سے زائد افراد ہلاک[/pullquote]

امریکا میں نئی قسم کے کورونا وائرس کی وجہ سے آج ہفتے کی صبح تک 52000 سے زائد افراد فوت ہو چکے ہیں۔ کووڈ انیس کی بیماری سے سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکا میں ہوئی ہیں۔ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں نئی ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار دو سو اٹھاون تھی، جبکہ ایک روز قبل جمعرات کو کل تین ہزار ایک سو چھہتر افراد فوت ہوئے تھے۔ دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ پر اس مہلک وائرس کے خلاف مشکوک ٹوٹکے اور علاج کے پرچار کرنے پر بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ امریکا میں آج پچیس اپریل کی سپ پہر تک کورونا وائرس کے مجموعی طور پر نو لاکھ پانچ ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

[pullquote]پیرو میں ہزاروں پولیس اہلکار کورونا کا شکار، وزیر داخلہ مستعفی[/pullquote]

جنوبی امریکی ملک پیرو میں ہزاروں پولیس اہلکار نئی قسم کے کورونا وائرس کے انفیکشن کا شکار ہو گئے ہيں۔ اس وجہ سے پیرو کے وزیر داخلہ کارلوس موران اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ پیرو کے کل ایک لاکھ چالیس ہزار پولیس اہلکاروں میں سے قریب ایک ہزار تین سو کورونا کا نشانہ بن چکے ہیں۔ جنوبی امریکی ملک میں اب تک کووڈ انیس کے مہلک مرض سے چھ سو افراد ہلاک اور اکیس ہزار متاثر ہوئے ہیں۔ ملک میں سولہ مارچ سے دس مئی تک ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ ہے۔

[pullquote]اتحاد ایئر ویز نے پروازوں کی معطلی میں توسیع کر دی[/pullquote]

اماراتی ریاست ابو ظہبی کی اتحاد ایئر لائن نے اپنی پروازوں کی معطلی کی مدت کو پندرہ مئی تک بڑھا ديا ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے عائد سفری بندشوں کے پیش نظر تمام تر بین الاقوامی ایئر لائنز عملی طور پر روک دی گئیں ہیں۔ اتحاد ایئر ویز اور دیگر اماراتی ایئر لائنز فی الوقت صرف خلیجی ممالک سے غیر ملکی مسافروں کو اپنے وطن واپس پہنچانے کے لیے پرواز کر رہی ہیں۔ اس خلیجی ریاست میں کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے غیر ملکی افراد کی آمد پر پابندی عائد ہے۔

[pullquote]سعودی عرب میں کوڑے مارنے کی سزا ختم[/pullquote]

سعودی سپریم کورٹ نے کوڑوں کی سزا ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ سعودی عدالت عظمی کے حکم کے مطابق مجرمان پر کوڑے برسانے کی سزا کو قید اور جرمانوں میں تبدیل کر دیا جائے۔ ماضی میں سعودی عرب میں قیدیوں کو سینکڑوں کوڑے مارنے کی سزا پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے کڑی تنقید کی جاتی رہی ہے۔ اس اقدام کو شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے ملک میں انسانی حقوق کے حوالے سے کی جانے والی اصلاحات کی ہی ایک کڑی سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکن عبداللہ الحامد کی سعودی جیل میں موت کی خبر منظر عام پر آئی۔ الحامد کو سن 2013 میں گیارہ برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ الحامد کی موت کی خبر کے بعد سعودی عرب میں انسانی حقوق کی صورت حال پر ایک مرتبہ پھر سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔

[pullquote]بین الاقوامی ایئر لائنز بڑے پیمانے پر سرکاری امداد کی منتظر[/pullquote]

کورونا وائرس کے بحران کے دوران ایئر فرانس اور کے ایل ایم ايئر لائنز کو بڑے پیمانے پر سرکاری امداد دی جائے گی۔ فرانس نے ایئر فرانس کے لیے سات ارب یورو کے ہنگامی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ ہالینڈ کی حکومت ’کے ایل ایم‘ ایئر لائن کے لیے دو سے چار ارب یورو فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جرمن ایئر لائن لفتھانسا کے حکام نے ملازمین کو آئندہ دنوں میں مزید مشکل وقتوں کا عندیہ دیا ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سفری بندشوں کی وجہ سے بین الاقوامی ایئر لائن کا کاروبار مکمل طور پر معطل ہو چکا ہے۔

[pullquote]بھارت میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا سلسلہ شروع[/pullquote]

بھارت نے محلے اور گلیوں میں قائم دکانوں کو کھول کر ملک گیر سخت تالا بندی کو کم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ تاہم بعض حفاظتی پابندیاں اپنی جگہ برقرار رہیں گی، جیسے کہ سوشل ڈسٹینسنگ اور دکانوں میں کم از کم پچاس فیصد افراد کو چہرے پر ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق شاپنگ مالز میں دکانیں بند رہیں گی۔ اسی کے ساتھ بعض متاثرہ علاقوں میں قواعد میں نرمی نہیں برتی جائے گی۔ بھارت میں اس وائرس سے اب تک تقریباً پچیس ہزار افراد متاثر جبکہ سات سو اسی اموات نوٹ کی جا چکی ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں مہاراشٹر، گجرات، نئی دہلی اور راجستھان شامل ہیں۔

[pullquote]چین نے گزشتہ دس روز سے کووڈ انیس کی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں دی[/pullquote]

چین نے مسلسل دسویں دن تک کووڈ انیس سے کسی بھی شخص کی ہلاکت کی اطلاع نہیں جاری کی ہے۔ چین میں آج بروز ہفتہ کورونا وائرس کے بارہ نئے کیسز کی تصدیق کی گئی جن میں سے گیارہ بیرون ملک سے چین میں آئے تھے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ روس کی سرحد سے متصل شمال مشرقی صوبے ہیلونگ جیانگ کے ایک مقامی متاثرہ شخص میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق چین میں صرف 838 متاثرہ افراد ہسپتال میں موجود ہیں جبکہ مزید ایک ہزار افراد کو معائنے کی وجہ سے آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ چین کو نئے کورونا وائرس کے وبائی مرض کے وسیع پیمانے پر پھيلاؤ کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، جو گزشتہ سال کے آخر میں پہلی مرتبہ سامنے آیا تھا۔ چین نے اب تک کووڈ انیس کے کل بیاسی ہزار آٹھ سو سولہ کیسز میں سے چار ہزار چھ سو بتیس اموات کی اطلاع دی ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس کی وجہ سے سری لنکا میں کرفیو نافذ[/pullquote]

سری لنکا میں کورونا وائرس کے انسداد کے سلسلے میں چوبیس گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ ملک میں جمعے کے روز، ایک ہی دن میں کووڈ انیس کے چھیالیس نئے کیسز سامنے آنے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی وجہ سے تیس ہزار سے زائد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ سری لنکا میں کووڈ انیس کے اب تک چار سو بیس کیسز کی تصدیق کی گئی ہے اور سات افراد اس وبائی مرض سے ہلاک ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یہ کرفیو پیر تک نافذ رہے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے