امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ اسرائیلی ایجنٹس نے ایران میں کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ کے نائب سربراہ عبداللہ احمد عبداللہ المعروف ابو محمد المصری کو ہلاک کردیا ہے۔
امریکی میڈیانے انٹیلی جنس ذرائع کےحوالےسے دعویٰ کیا ہےکہ القاعدہ کے سکینڈ اِن چیف ابو محمد المصری کو اگست کے مہینے میں تہران میں موٹرسائیکل پر سوار 2 اسرائیلی ایجنٹس نےفائرنگ کرکے ہلاک کیا۔
Al Qaeda's second-in-command, accused of helping to mastermind the 1998 bombings of two U.S. embassies in Africa, was killed in Iran in August by Israeli operatives acting at the behest of the United States, the New York Times reports https://t.co/jD7vwl9LNs pic.twitter.com/KkBOzWeGPT
— Reuters (@Reuters) November 14, 2020
ابومحمد المصری کےساتھ اس کی بیوہ بیٹی بھی ہلاک ہوئی، ابو محمدالمصری کی بیٹی القاعدہ رہنمااسامہ بن لادن کے بیٹےحمزہ بن لادن کی اہلیہ تھی۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق اسرائیلی ایجنٹس نے یہ کام امریکا کی ایماء پر کیا۔
القاعدہ رہنما ابو محمدالمصری پر1998میں افریقی ممالک تنزانیہ اور کینیا میں 2 امریکی سفارتخانوں پرحملوں کا الزام تھا،ان حملوں میں 224 افراد ہلاک اور 5 ہزار سےزائد زخمی ہوئے تھے۔
امریکی حکام نےالمصری کوپکڑنے میں مددگار معلومات دینے والے کے لیے ایک کروڑ ڈالرکے انعام کا اعلان بھی کررکھا تھا۔
ایران نے القاعدہ رہنما کے تہران میں مارے جانےکی تردیدکردی.دوسری جانب ایران نے ابومحمد المصری کے تہران میں مارےجانےکی تردید کردی ہے۔
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ امریکا اور اسرائیل جھوٹی اور بے بنیاد خبریں پھیلاکے ایران کو ان دہشت گردگروپوں سےمنسلک کرنےکی کوشش کرتے رہتے ہیں، تاکہ خطے میں دہشت گرد گروپوں کی مجرمانہ سرگرمیوں کی ذمہ داریوں سے بچا جاسکے۔
ترجمان کا کہنا ہےکہ القاعدہ کا کوئی دہشت گرد ایرانی سرزمین پر موجود نہیں ہے۔