جمعرات : 10 دسمبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کووڈ انیس، سالانہ میونخ سیکورٹی کانفرنس مؤخر[/pullquote]

جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سالانہ سکیورٹی کانفرنس کو مؤخر کر دیا گیا ہے۔ یہ کانفرنس فروری 2021 میں ہونا تھی، تاہم عالمی وبا کے پیش نظر اسے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ اب اسے اگلے برس موسم بہار میں دوبارہ شیڈول کیا جائے گا۔ میونخ سیکورٹی کانفرنس عالمی سطح پر سلامتی سے متعلق اپنی نوعیت کا انتہائی اہم اجتماع ہوتا ہے۔ یہ کانفرنس ہر برس فروری کے مہینے میں منعقد کی جاتی ہے۔ اس میں متعدد ممالک کے سربراہان کے ساتھ ساتھ دفاع اور سلامتی کے امور سے متعلق دنیا کے ماہرین بھی شرکت کرتے ہیں۔

[pullquote]برطانیہ اور یورپی یونین کے مابین ٹریڈ ڈیل ممکن ہے: فرانس[/pullquote]

فرانس کے نائب وزیر برائے یورپی یونین Clement Beaune نے کہا ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین کے مابین ٹریڈ ڈیل ممکن ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں ای یو اپنے مینڈیٹ میں کوئی ترمیم نہیں کرے گی۔ ادھر برطانیہ اور یورپی یونین کے مابین پوسٹ بریگزٹ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔ گزشتہ رات برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور یوروپی کمیشن کی صدر اورزلا فان ڈیئر لائن کے مابین برسلز میں ہوئے تین گھنٹے کے طویل مذاکرات کے بعد کسی حتمی ڈیل تک پہنچنے کے لیے اتوار تک کی ڈیڈ لائن پر اتفاق کیا گیا ہے۔ جرمن چانسلر نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ ڈیل طے پا جائے گی۔ ای یو تجارتی قوانین کو حتمی شکل دینے کی ڈیڈ لائن اکتیس دسمبر ہے۔

[pullquote]متحدہ عرب کے ساتھ امریکی اسلحہ ڈیل منظور[/pullquote]

امریکا میں ڈیموکریٹ سینیٹرز متحدہ عرب مارات کو جیٹ طیارے فروخت کرنے کی ڈیل کو بلاک کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ زیادہ تر سینیٹرز نے اسے خدشات کو مسترد کر دیا کہ اس ڈیل سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ میں اسلحے کی دوڑ شروع کرا سکتے ہیں۔ ٹرمپ کے دور اقتدار کی یہ ایک بڑی اسلحہ ڈیل ہے، جو متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے نتھی کی گئی تھی۔ تیئس بلین ڈالر کی اس ڈیل کے تحت امریکا اپنی اتحادی گلف ریاست کو سٹیلتھ قابلیت کے ایف 35 جیٹ طیارے، بغیر پائلٹ کے ڈرون اور دیگر اسلحہ فروخت کرے گا۔

[pullquote]بھارت میں کسانوں کا احتجاج بدستور جاری[/pullquote]

بھارتی کسانوں نے حکومتی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اپنے احتجاج میں شدت لانے کا اعلان کر دیا ہے۔ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہزاروں کسانوں نے گزشتہ پندرہ دنوں سے دارالحکومت نئی دہلی کے بیرونی راستوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نئے قوانین سے ان کے مفادات کو نقصان پہنچے گا جبکہ بڑی کمپنیوں کو فائدہ ہو گا۔ یہ کسان چاہتے ہیں کہ حکومت کی طرف سے ستمبر میں منظور کیے گئے ان قوانین کو واپس لے لیا جائے۔ کسانوں کی یہ تحریک وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک چیلنج بنتی جا رہی ہے۔

[pullquote]ہنٹر بائیڈن کے ٹیکس معاملات پر تحقیقات[/pullquote]

امریکی نو منتخب صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کے خلاف مبینہ ٹیکس بے ضابطگیوں کے خلاف باقاعدہ تحقیقات جاری ہیں۔ ہنٹر نے میڈٰیا کو بتایا ہے کہ وفاقی استغاثہ ان کی چینی اور دیگر کمپنیوں کے ساتھ مالی معاملات کی چھان بین کر رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس تحقیقاتی عمل کو غیرجانبدار رکھا جائے گا۔ ادھر جو بائیڈن کی ٹیم نے کہا ہے کہ نومنتخب صدر کو ’اپنے بیٹے پر فخر ہے‘۔ ہنٹر کے ٹیکس معاملات پر تحقیقات ان کے والد کی طرف سے صدارتی امیدوار نامزد ہونے سے قبل سن دو ہزاراٹھارہ میں شروع ہوئی تھیں۔

[pullquote]یورپی یونین اور امریکا کو متحد ہونا چاہیے، یورپی سفیر برائے چین[/pullquote]

یورپی یونین کے سفیر برائے چین نکولاس چاپوئس نے کہا ہے کہ امریکا اور یورپی یونین کو جارحانہ چینی سفارتکاری کے معاملے پر متحد ہو جانا چاہیے اور بحیرہ جنوبی چین کے تنازعات پر دیگر ممالک کے ساتھ رابطہ کاری بہتر بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن اس تناظر میں ہم خیال جمہوری ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ بیجنگ میں ایک فورم سے خطاب میں چاپوئس نے مزید کہا کہ یورپی اتحاد چین کے بارے میں اپنی پالیسی پر امریکا کے ساتھ جلد ہی کسی ڈیل پر پہنچ جائے گا۔

[pullquote]جرمنی کی طرف سے سعودی عرب پر اسلحہ فروخت کی پابندی میں توسیع[/pullquote]

وفاقی جرمن حکومت نے سعودی عرب پر عائد کردہ اسلحہ فروخت کی پابندی کی مدت میں ایک برس کی توسیع اور اس میں مزید سختی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پابندی اب سن دو ہزار اکیس میں بھی برقرار رہے گی۔ اس تناظر میں جرمن اسلحہ ساز کمپنیوں کے ایسے اجازت ناموں کو منسوخ کر دیا جائے گا، جن پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔ تاہم یورپی کارپوریشن اداروں کی طرف سے سعودی عرب کے لیے سپلائی پر روک نہیں لگائی جائے گی۔ ریاض حکومت پر یہ پابندی سعودی عسکری اتحاد کی یمن میں کارروائیوں کے بعد عائد کی گئی تھی۔ سعودی عرب اپنے یمن آپریشن کا دفاع کرتا ہے۔

[pullquote]افغانستان میں خاتون ٹی وی اینکر حملے میں ہلاک[/pullquote]

مشرقی افغانستان میں مسلح افراد نے مقامی ٹیلی وژن کی ایک خاتون اینکر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ صوبے ننگر ہار کے حکام نے بتایا کہ ملالہ مائی وند کو اس وقت انکی کار میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا، جب وہ دفتر سے اپنے گھر کے لیے روانہ ہوئیں۔ ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔ تاہم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجو ماضی میں ایسے حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکے ہیں۔ ملالہ خواتین اور بچوں کے حقوق کی ایک سرکردہ کارکن بھی تھیں۔

[pullquote]شمالی کوریا سے مطلوبہ اہداف حاصل نہ ہوئے، امریکی مندوب[/pullquote]

شمالی کوریا کے لیے امریکی مندوب اسٹیفن بِیگن نے اعتراف کر لیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان سے وہ مقاصد حاصل نہ کر سکی، جس کی وہ خواہاں تھی۔ سبکدوش ہونے والے اس اہلکار نے مزید کہا کہ البتہ اس ناکامی کی قصوروار پیانگ یانگ حکومت ہے نا کہ واشنٹگن۔ امریکا اور شمالی کوریا کے مابین جوہری مذاکرات گزشتہ برس سے تعطل کا شکار ہیں۔ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کی خاطر صدر ٹرمپ نے کم جونگ ان سے ہنوئے میں ملاقات بھی کی تھی۔

[pullquote]کشمیر میں جھڑپ، دو پاکستانی فوجی ہلاک[/pullquote]

پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجیوں کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں دو پاکستانی فوجی مارے گئے ہیں۔ اس تازہ تشدد کے لیے دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر پہل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پاکستانی میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ رات بھارتی فوج نے فائرنگ شروع کی، جس کے بعد پاکستانی فوج نے اس کا بھرپور جواب دیا۔ تاہم بھارتی فوجی اہلکار دیوندر آنند کا دعویٰ ہے کہ جھڑپ کا آغاز پاکستانی سپاہیوں نے کیا۔ کشمیر کے متنازعہ علاقے میں سن دو ہزار تین کی سیز فائر ڈیل کی خلاف ورزی معمول کی بات ہے۔

[pullquote]پوسٹ بریگزٹ ڈیل، ای یو اور برطانیہ کے مابین مذاکراتی عمل تعطل کا شکار[/pullquote]

برطانیہ اور یورپی یونین کے مابین پوسٹ بریگزٹ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔ گزشتہ رات برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور یوروپی کمیشن کی صدر اورزلا فان ڈیئر لائن کے مابین برسلز میں ہوئے تین گھنٹے کے طویل مذاکرات کے بعد کسی حتمی ڈیل تک پہنچنے کے لیے اتوار تک کی ڈیڈ لائن پر اتفاق کر لیا گیا۔ ادھر جرمن چانسلر نے امید ظاہر کی ہے کہ ڈیل طے پا جانے کا امکان ہے۔ ای یو تجارتی قوانین کو حتمی شکل دینے کی ڈیڈ لائن اکتیس دسمبر ہے، تاہم آٹھ ماہ کے طویل مذاکراتی عمل کے بعد بھی اس معاملے پر فریقین کے مابین کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکا ہے۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو نیوز[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے