حمزہ شہباز کی فل کورٹ بنانے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر

اسلام آباد: حمزہ شہباز نے فل کورٹ بنانے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کرتے ہوئے آرٹیکل 63 اے کی نظر ثانی کی درخواستیں بھی ساتھ سماعت کرنے کی استدعا کردی۔

حمزہ نے الیکشن کمیشن کے خلاف منحرف ارکان کی اپیلیں بھی رولنگ کیس کے ساتھ سننے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ منحرف ارکان کے الیکشن کمیشن فیصلے کے خلاف اپیلیں زیر التواء ہیں، ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی 22 جولائی کو دی گئی رولنگ درست ہے، الیکشن کمیشن نے منحرف ارکان کے خلاف عمران خان کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کو تسلیم کیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ میں منحرف ارکان کی اپیلیں منظور ہوگئیں تو صورتحال یکسر تبدیل ہوجائے گی اور 25 منحرف ارکان کے نکالے گئے ووٹ بھی گنتی میں شمار ہونگے۔

حمزہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے منحرف ارکان کے خلاف عمران خان کی ہدایات کے خط کو درست قرار دیا، لہذا چوہدری شجاعت حسین کا اپنے ایم پی ایز کو لکھا گیا خط بھی آئین اور قانون کے مطابق درست ہے۔

علاوہ ازیں پیپلز پارٹی ، جمیعت علماء اسلام اور چوہدری شجاعت حسین نے وزیراعلیٰ پنجاب کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کرتے ہوئے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کردی۔

[pullquote]سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق سماعت؛ ریڈزون میں گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد[/pullquote]

سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق سماعت کے موقع پر اسلام آباد پولیس نے ریڈ زون میں گاڑیوں کا داخلہ بند کردیا۔

آج سپریم آف پاکستان میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق اہم سماعت ہوگی، سماعت کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور نمٹنے کیلئے کیپٹل پولیس نے ریڈ زون کےلیے سخت حفاظتی اقدامات اٹھالیے ہیں۔

پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گاڑیوں کے داخلے کے لئے ایکسپریس چوک بند ہوگا، ریڈ زون میں سرکاری، میڈیا اور ممبران اسمبلی کی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ زون میں کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں جب کہ ڈپلومیٹک انکلیو جانے والے شہریوں کو سکیورٹی ڈویژن سے تصدیق کے بعد داخلے کی اجازت ہوگی ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لئے پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

پولیس حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ شہری وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کو برقرار رکھنے میں پولیس کا ساتھ دیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے