چارسدہ میں باچا خان یونی ورسٹی میں بدھ کی صبح نو بجے کے قریب جب شیطان صفت دہشت گردوں نے حملہ کیا تو پوری یونی ورسٹی میں خوف و ہراس کی فضا بن گئی ۔
یونی ورسٹی کے گارڈز نے اپنی جان قربان کر دی، طلبہ ادھر ادھر دوڑنا شروع ہو گئے ۔ طالبات انتہائی پریشان ہو گئیں ۔ دہشت گردوں نے معصوم لڑکیوں پر اپنی گنیں تان لیں ۔
تاہم یونی ورسٹی میں ایک ایسا شخص بھی تھا جس نے اپنی قوم کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے قلم اٹھایا تھا لیکن آج اسے بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے پستول اٹھانا پڑ گیا تھا ۔
[pullquote]سانحہ چارسدہ میں زخمی ایک طالب علم نے بتایا کہ جب فائرنگ کی آواز آنی شروع ہو ئی تو ڈاکٹر حامد نے اپنا پسٹل نکال لیا اور دہشت گردوں پر جوابی فائرنگ کی تاہم اچانک ان کے سر پر گولی لگی اور وہ زخموں کہ تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے ۔[/pullquote]