اردو، پنجابی و فارسی کا سفیرِ ادب؛ ڈاکٹر محمد باقر

25 اپریل اردو، پنجابی اور فارسی زبان و ادب کے ایک درخشاں ستارے، ڈاکٹر محمد باقر کا یومِ وفات ہے۔ وہ نہ صرف ایک نامور محقق، ادیب اور نقاد تھے بلکہ ایک ماہرِ تعلیم اور دانشور کی حیثیت سے بھی ان کا قد بلند تھا۔ ان کی علمی زندگی نے زبان و ادب کی تاریخ میں ایک منفرد باب رقم کیا جو آج بھی نئی نسل کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ڈاکٹر محمد باقر 4 اپریل 1910ء کو برطانوی ہندوستان کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک ایسے ماحول سے تھا جہاں تعلیم اور تہذیب کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کے بعد اعلیٰ تعلیم میں اپنی قابلیت کا لوہا منوایا اور فارسی، اردو، اور پنجابی زبان و ادب میں غیر معمولی مہارت حاصل کی۔

علمی و تحقیقی خدمات

ڈاکٹر باقر کی پہچان ان کی تحقیق و تنقید میں گہرائی، تجزیے میں دیانت اور زبان میں شائستگی تھی۔ انہوں نے اردو، فارسی اور پنجابی کے کلاسیکی متون پر نہایت عالمانہ کام کیا اور ان زبانوں کی تاریخ و ارتقاء پر قیمتی کتب تحریر کیں۔ ان کی تحقیقی کتابیں آج بھی جامعات اور تحقیق کے مراکز میں قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں۔

انہوں نے لاہور کی علمی فضاؤں میں رہتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ کئی دہائیوں تک درس و تدریس سے وابستہ رہ کر ہزاروں طلبہ کو زیورِ علم سے آراستہ کیا۔ ان کے شاگرد آج پاکستان اور دنیا بھر میں علمی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

زبان و ثقافت کے محافظ

ڈاکٹر محمد باقر کا شمار ان بزرگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے برصغیر کی تہذیبی روایت کو محفوظ رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ پنجابی اور فارسی کے حوالے سے ان کا کام زبان کے صرف لغوی پہلوؤں تک محدود نہیں بلکہ انہوں نے ان کے تہذیبی، سماجی اور فکری پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا۔ خاص طور پر لاہور کی تاریخ اور ثقافت پر ان کی تحریریں ایک دستاویزی حیثیت رکھتی ہیں۔

شخصیت اور اسلوب

ڈاکٹر باقر کی شخصیت میں وقار، متانت اور علم کا وقار جھلکتا تھا۔ ان کی تحریر میں روایت اور جدت کا حسین امتزاج پایا جاتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف ماضی کی علمی روایت کو زندہ رکھا بلکہ اسے نئے فکری زاویوں سے روشناس بھی کرایا۔ ان کی نثر میں جو وقار اور شائستگی ہے، وہ آج کم کم دیکھنے کو ملتی ہے۔

ڈاکٹر محمد باقر کی نمایاں کتابیں

"اردوے قدیم دکن اور پنجاب میں”

یہ کتاب 1972 میں شائع ہوئی اور 378 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس میں دکن اور پنجاب میں قدیم اردو زبان کی تاریخ، ارتقا اور لسانی اثرات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

"پنجابی قصے فارسی زبان میں”

اس تحقیقی کتاب میں ڈاکٹر باقر نے پنجابی داستانوں کے فارسی زبان میں موجود تراجم اور ان کے ادبی اثرات کا تجزیہ پیش کیا ہے۔

"عبرت نامہ (مرتب)”

یہ ایک تاریخی دستاویز ہے جسے ڈاکٹر باقر نے 1961 میں مرتب کیا۔ یہ دو جلدوں پر مشتمل ہے اور اس میں پنجاب کی تاریخ اور سماجی حالات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

​Lahore: Past and Present

یہ کتاب لاہور کی تاریخ پر ایک جامع تحقیق ہے، جس میں شہر کی قدیم ہندو روایات سے لے کر مغلیہ دور، سکھ راج، برطانوی دور اور آزادی کے بعد کے حالات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

پنجابی کتب:

1.پنجابی قصے فارسی زبان میں

2.پنجابی ادب کی تاریخ

فارسی کتب:

1.پنجابی قصے فارسی زبان میں

2.فارسیت در پنجاب

ڈاکٹر محمد باقر کی یہ تصانیف اردو، پنجابی اور فارسی ادب کے طلبہ، محققین اور تاریخ کے شائقین کے لیے قیمتی سرمایہ ہیں۔

وفات اور علمی ورثہ

ڈاکٹر محمد باقر 25 اپریل 1993ء کو اس دنیا سے رخصت ہوئے لیکن ان کی یادیں، ان کی کتابیں، ان کی تحقیقی کاوشیں آج بھی ہمارے درمیان زندہ ہیں۔ ان کی وفات صرف ایک فرد کی نہیں بلکہ ایک عہد کی رخصتی تھی۔ مگر ان کا علمی ورثہ زندہ ہے، اور آنے والی نسلیں ان سے فیض یاب ہوتی رہیں گی۔

ڈاکٹر محمد باقر جیسے لوگ کم ہی پیدا ہوتے ہیں۔ وہ نہ صرف ایک محقق تھے بلکہ تہذیب و ثقافت کے نگہبان بھی تھے۔ ان کی خدمات کو یاد رکھنا، ان کے افکار کو آگے بڑھانا ہمارا علمی اور اخلاقی فریضہ ہے۔ یومِ وفات کے موقع پر ان کی روح کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں بھی علم و تحقیق کے اسی راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے