عمر بڑھنے کے باوجود خود کو جوان رکھنے کا آسان ترین طریقہ

ہم بوڑھے کیوں ہوتے ہیں، اس بارے میں اب بھی کافی کچھ ہمیں معلوم نہیں، مگر کیا عمر بڑھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے آثار کی روک تھام ممکن ہے؟

اس سوال کا جواب ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

درحقیقت ایسا ممکن ہے مگر اس کا انحصار خود آپ پر ہے یا یوں کہہ لیں کہ ورزش کو عادت بنانے میں ہے۔

چین کے انسٹیٹیوٹ آف زولوجی اور بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف جینومکس کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش کرنے سے طویل المعیاد بنیادوں پر عمر میں اضافے سے جسم پر مرتب اثرات کی رفتار کو سست کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق کے دوران انہوں نے گردوں میں موجود ایک قدرتی مرکب betaine کو دریافت کیا۔

تحقیق میں ورزش سے انسانی جسم میں تبدیلیوں اور عمر میں اضافے کی رفتار سست ہونے کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ betaine اس حوالے سے بہت اہم مرکب ہے جو کہ ورم کی روک تھام کرتا ہے اور اعضا کی عمر میں اضافے کی رفتار سست کرتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ورزش سے نہ صرف بڑھاپے کی جانب سفر کو سست کیا جاسکتا ہے بلکہ دیگر فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

ویسے تو یہ پہلے سے مانا جاتا ہے کہ ورزش سے جسمانی صحت کو ہر عمر میں بہتر رکھنے میں مدد ملتی ہے مگر مالیکیولز کے میکنزمز کے حوالے سے ماہرین اب بھی کافی کچھ نہیں جانتے۔

اس نئی تحقیق میں مالیکیولز کے افعال اور میکنزمز کا جائزہ لیا گیا اور دیکھا گیا کہ ورزش کس حد تک مالیکیولز کے افعال پر اثرانداز ہوتی ہے۔

تحقیق کا آغاز 2019 میں ہوا اور شروع میں ایروبک ورزشوں سے انسانوں اور چوہوں میں خلیاتی ردعمل کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

چوہوں کے 14 اعضا کے ٹشوز کا تجزیہ کرنے کے بعد محققین نے 13 مردوں کو تحقیق کا حصہ بنایا اور انہیں 25 دن تک روزانہ ورزش کرنے کی ہدایت کی گئی۔

ان افراد کے خون کے نمونے اور طبی ڈیٹا اکٹھا کیا گیا تتاکہ ورزش سے مالیکیولز میں آنے والی تبدیلیوں کا علم ہوسکے۔

جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے محققین نے شناخت کیا کہ گردے طویل المعیاد ورزش پر سب سے زیادہ ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

انہوں نے betaine کو دریافت کیا جو کہ مالیکیولر میسنجر کا کام کرکے عمر میں اضافے کی رفتار کو سست کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

محققین نے خیال ظاہر کیا کہ betaine سپلیمنٹس کے استعمال سے بھی بڑھاپے کی جانب سفر کی رفتار کو سست کرنے میں مدد مل سکتی ہے، مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل میں شائع ہوئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے