پاک بحریہ کا ’ضرب‘ میزائل کا کامیاب تجربہ

راولپنڈی: پاک بحریہ نے زمین سے سمندر میں ہدف کو نشانہ بنانے والے ’ضرب‘ میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پاکستان نیوی نے زمین سے بحری جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے والے ’ضرب‘ میزائل کی لانچنگ کا کامیاب تجربہ کیا جس کے بعد اسے پاکستان نیوی میں شامل کرلیا گیا ہے، میزائل کو ساحلی علاقے سے فائر کیا گیا جس نے سمندر میں اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ نیا میزائل سسٹم پاک بحریہ کی حربی صلاحیتوں میں اضافے کی کاوشوں کا حصہ ہے اور میزائل لانچنگ کے کامیاب تجربے سے پاک بحریہ کے جنگی اثاثوں کی صلاحیتوں میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔

چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل ذکاء اللہ اور ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز) نے کامیاب تجربے میں شامل تمام لوگوں کی کوششوں کو سراہا اور میزائل بیٹری کے عملے کو مبارک باد دی۔

واضح رہے حالیہ مہینوں میں پاکستان جوہری ہتھیار اپنے ہدف تک لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے کئی بیلسٹک میزائلوں کے تجربات بھی کر چکا ہے۔

3 ماہ قبل 19 جنوری کو پاکستان نے کروز میزائل رعد کا کامیاب تجربہ کیا تھا جو 350 کلومیٹر تک ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

پاک فوج کے ترجمان نے بتایا تھا کہ نیوگیشن اورجدید نظام کے سبب میزائل زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستان کے کروز میزائل ‘رعد’ کی جدید ٹیکنالوجی کے باعث ریڈار اس کا سراغ نہیں لگاسکتا۔

اس سے قبل 11 دسمبر 2015 کو پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ‘شاہین تھری’ کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ یہ میزائل 2750 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

گزشتہ سال مارچ 2015 میں پاکستان نے اپنے پہلے براق نامی ڈرون کا کامیاب تجربہ کیا تھا، لیزر گائیڈڈ میزائل سے مسلح ڈرون ہر قسم کے موسم میں اہداف کو 100 فیصد کامیابی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

واضح رہے 2 ہفتے قبل انسٹیٹوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز میں ‘جوہری سیکیورٹی کے لیے پاکستان کا کردار’ موضوع پر کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے مشیر لیفٹننٹ جنرل (ر) خالد قدوائی نے کہا تھا کہ پاکستان کا دشمن صرف ہندوستان ہے اور ہمارا جوہری پروگرام ہندوستانی جارحیت سے نمٹنے کے لیے ہے۔

لیفٹننٹ جنرل (ر) خالد قدوائی نے مزید کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کے باعث جنگ کا امکان کم ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے