یونان میں اولمپک 2016 کی مشعل روشن

برازیل میں ہونے والے 2016 اولمپکس کی مشعل جنوبی یونان میں روشن کردی گئی۔

قدیم یونانی لباس میں ملبوس اداکارہ کیترینا لیہو نے سورج کی شعاعوں کی مدد سے مشعل کو روشن کیا جسے مختلف رنرز لے کر دنیا بھر میں گھومیں گے اور پانچ اگست کو ریو دی جنیرو میں اولمپک کے آغاز کے ساتھ ہی اس کے سفر کا اختتام ہو گا۔

برلن گیمز میں 80 سال قبل پہلی دفعہ ادا کی گئی یہ رسومات دراصل قدیم اولمپیا کی طرز ادا کیے گئے تھے جہاں ہزار سال سے زائد عرصے تک یہ کھیل کھیلے جاتے رہے۔

جمعرات کو ہونے والے تقریب میں کیترینا نے یونانیوں کے میوزک اور روشنی کے خدا اپولو کیلئے فرضی عبادات کیں اور مقعر آئینے کی مدد لیتے سورج کی شعاعوں سے مشعل روشن کی۔

اس کے بعد انہوں نے مشعل یونان کی عالمی جمناسٹک چیمپیئن ایلف تھیریوس پیٹراؤنیاس کے حوالے کی جو اس اولمپک مشعل کی پہلی مشعل بردار قرار پائیں اور پانچ اگست کو اولمپک کی افتتاحی تقریب تک مختلف لوگ اسے لے کر دوڑیں گے۔

کھیل کے منتظم اعلیٰ کارلوس نزمان نے تاریخ رقم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اولمپک برازیل کو متحد کر دے گا جسے اس وقت معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا ہے۔

یہ مشعل تین مئی کو برازیل پہنچ کر مختلف شہروں اور قبضوں میں جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے