نواز شریف احتساب عدالت پہنچ گئے، فرد جرم عائد ہونے کا امکان

سابق وزیراعظم نواز شریف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اپنے خلاف دائر ریفرنسز میں پیشی کے لیے اسلام آباد کی احتساب عدالت پہنچ گئے۔

سابق وزیر اعظم ایک قافلے کی صورت میں دارالحکومت میں واقع اپنی رہائش گاہ ’پنجاب ہاؤس‘ سے ایک قافلے کی صورت میں احتساب عدالت پہنچے۔

نواز شریف کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے وزراء اور پارٹی رہنما بھی احتساب عدالت پہنچے تاہم کسی بھی رہنما کو عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی، اس موقع پر عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

نواز شریف کے وکیل کی جانب سے انہیں عدالتی کارروائی سے استثنیٰ دینے کے لیے ایک درخواست بھی احتساب عدالت میں دائر کی گئی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف اپنی اہلیہ کی علالت کے باعث لندن جانا چاہتے ہیں لہٰذا انہیں عدالت میں پیش ہونے سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آج نواز شریف پر فردِ جرم عائد کی جاسکتی ہے۔

احتساب عدالت میں نواز شریف کی پیشی سے قبل پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا غیر رسمی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جہاں عدالت میں کیس کی پیروی کے حوالے سے لائحہ عمل زیر بحث آیا۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ انہیں رینجرز کی جانب سے عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جس کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد کی موجودگی میں عدالتی کارروائی کے دوران تمام معاملات طے پا گئے تھے اور رینجرز چیف کمشنر اسلام آباد کے ما تحت ہیں۔

عدالت میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے رینجرز سے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے رینجرز کمانڈر کو طلب کیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رینجرز وزارت داخلہ کے ماتحت ہے لیکن انہیں احکامات کہیں اور سے آرہے ہیں۔

احسن اقبال نے اعلان کیا کہ وفاقی وزراء کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے سے روکنے کے معاملے کی تحقیقات کی جائے گی اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ 26 ستمبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف اپنے خلاف دائر ہونے والے تین نیب ریفرنسز کا سامنا کرنے کے لیے پہلی مرتبہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

عدالتی کارروائی کے بعد ان پر فردِ جرم عائد کرنے کے لیے 2 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے