پانچ انوکھے ملزموں کی عجیب و غریب سزائیں

غلط کام کرنے پر والدین طرح طرح کی سزائیں دیتے ہیں۔ کوئی کمرے میں بند کر دیا جاتا ہے تو کسی کو مرغا بنا دیا جاتا ہے۔ سکول اور کالج میں بھی اساتذہ کان کھینچ کر یا ہاتھ پر چھڑی مار کر سزا دیتے ہیں۔

لیکن کبھی آپ کو کوئی ایسی سزا ملی ہے جس میں آپ کو کارٹون دیکھنے پر مجبور کیا گیا ہو؟

امریکہ کی ریاست میزوری کے رہائشی ڈیوڈ بیری جونیئر کو بڑی تعداد میں ہرنوں کے غیرقانونی شکار کرنے کے جرم میں عدالت نے ایسی ہی سزا سنائی۔ عدالتی حکم کے مطابق ڈیوڈ کو ایک سال قید اور مہینے میں کم از کم ایک بار ڈزنی کی معروف فلم ’بیمبی’ دیکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ فلم جنگل میں بسنے والے ایک معصوم ہرن کی کہانی ہے۔

تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ اس کارٹون دیکھنے سے ڈیوڈ کے اعصاب پر مطلوبہ اثر پڑے گا یا نہیں۔ لیکن یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی کو اتنی انوکھی سزا سنائی گئی ہو۔

[pullquote]گدھے کے ساتھ مارچ[/pullquote]

سنہ 2003 میں شکاگو کے دو نوجوانوں کو 45 دن قید کی سزا سنائی گئی اور شہر کے مرکز میں گدھے کے ساتھ مارچ کرنے کا حکم دیا۔

19 سالہ جسیکا لینج اور برائن پیٹرک کو چلتے ہوئے ہاتھ میں ’احمقانہ حرکت کے لیے معافی‘ کا سائن بورڈ پکڑنے کا بھی حکم ملا۔

[pullquote]دس سال گرجا گھر میں[/pullquote]

دوسری جانب اوکلاہوما میں ایک ہائی سکول کے طالب علم کو قتلِ خطا کا مجرم قرار پانے کے باوجود جیل سے بچا لیا گیا۔

سنہ 2011 میں 17 سالہ ٹائلر ایلرڈ کا شراب نوشی کے باعث گاڑی کا حادثہ ہوا جس کے نتیجے میں ان کا ایک دوست چل بسا۔

جیل سے باہر رہنے کے لیے نوجوان کو بتایا گیا کہ وہ پہلے ہائی سکول سے اور بعد میں ویلڈنگ سکول سے گریجویٹ کریں، ایک سال تک منشیات، شراب اور نکوٹین کا ٹیسٹ دیں، منشیات اور شراب ترک کر دیں ایسی گفتگو کا حصہ بنیں جس میں نشے سے متاثرہ افراد پر مرتب ہوئے اثرات پر بات کی جاتی ہو اور اگلے دس سالوں کے لیے گرجا گھر میں ہونے والی سرگرمیوں کا حصہ بنیں۔

[pullquote]ملازمت حاصل کرو![/pullquote]

سپین کے جنوب میں واقع اندلس کا رہائشی جیب خرچ بند ہونے پر والدین کو عدالت میں لے گیا۔

25 سالہ نوجوان ماں باپ سے ماہانہ 355 یورو جیب خرچ مانگ رہا تھا۔

اس نوجوان کو جیب خرچ تو نہ ملا لیکن اس کے برعکس مالاگا کے فیملی کورٹ کے جج نے انھیں 30 دن میں گھر خالی کر کے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کا حکم دیا۔

[pullquote]کلاسیکی موسیقی سننے کا حکم[/pullquote]

سنہ 2008 میں اینڈریو وکٹر کو گاڑی میں بےحد اونچی آواز میں گانے سننے پر 120 یورو کا جرمانہ ہوا۔ وہ اس وقت ریپ میوزک سن رہے تھے۔

جج نے جرمانہ 30 یورو کرنے کی پیشکش کی لیکن شرط یہ تھی کہ اینڈریو 20 گھنٹے تک بیتھ اوون، باخ اور شوپین کی کمپوز شدہ کلاسیکی موسیقی سنیں۔

جج چاہتی تھیں کہ وکٹر کو پتہ چلے کہ ناپسندیدہ موسیقی سن کر کیسا محسوس ہوتا ہے۔ لیکن ویکٹر صرف 15 منٹ تک ہی کلاسیکی موسیقی برداشت کر پائے!

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے