لاہور: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی سیالکوٹ سے فرانس کے دارالحکومت پیرس پہنچنے والی فلائٹس سے خاتون فضائی میزبان لاپتہ ہوگئیں۔
پی آئی اے حکام کی جانب سے پیرس کے حکام کو ایئر ہوسٹس کے لاپتہ ہونے سے متعلق آگاہ کردیا گیا۔
پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے ڈان کو بتایا کہ بدھ کے روز 30 سالہ شازیہ سعید، 6 اپریل کو سیالکوٹ سے پیر جانے والی فلائٹ میں فضائی عملے کا حصہ تھیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ‘خاتون فضائی میزبان نے پیرس سے لاہور آنے والی فلائٹ کے لیے ہوٹل چھوڑا تھا جبکہ پیرس میں موجود پی آئی اے کے منیجر نے اس معاملے (خاتون فضائی میزبان کے لاپتہ ہونے) کے حوالے سے پاکستان میں انتظامیہ کو آگاہ کیا’۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کی انتظامیہ نے ابتدائی طور پر خاتون فضائی میزبان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والی ایئر ہوسٹس شاید یورپ میں پناہ حاصل کرنا چاہتی تھیں اور اس صورت میں پی آئی اے انہیں نوکری سے نکال سکتا ہے۔
مذکورہ فلائٹ کے عملے میں سے ایک نے بتایا کہ شازیہ کسی ساتھی کو بتائے بغیر پیرس کے ہوٹل سے چلی گئی تھیں اور بعد میں انکشاف ہوا کے وہ بیلجئیم کے لیے روانہ ہوئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایئرہوسٹس نے بیلجئیم جانے سے قبل استعفیٰ دے دیا تھا لیکن پی آئی اے نے اس بات کی تصدیق نہیں کی۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کے عملے کا یورپ اور شمالی امریکا میں لاپتہ ہونا کوئی نئی بات نہیں، اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں ایک ایئر ہوسٹس کینیڈا میں لاپتہ ہوگئی تھیں، ان پر اس سے قبل غیر ملکی فلائٹس پر سفر کرنے کی پابندی بھی عائد کی جاچکی تھی۔
فریحا مختار کو کرنسی اور موبائل فون اسمگلنگ کے الزام میں 2015 میں معطل بھی کیا گیا تھا۔
بعد ازاں انہیں ٹورانٹو میں تلاش کرلیا گیا، جہاں وہ ایک سابقہ ایئر ہوسٹس ماہرہ کے ساتھ رہائش پذیر تھیں، جو خود بھی 2 سال قبل کینیڈیا ہی میں لاپتہ ہوگئی تھیں۔