جاپان کے بادشاہ اکی ہیتو نے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے تخت نشینی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
ٹوکیو میں واقع شاہی محل میں ہونے والی تقریب میں اکی ہیتو نے اپنی 30 سالہ بادشاہت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔
جاپان کی 200 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بادشاہ کی جانب سے خود سے تخت نشینی چھوڑنے کا اعلان کیا گیا۔
اپنے آخری خطاب میں 85 سالہ اکی ہیتو کا کہنا تھا کہ اپنی عمر اور خراب صحت کے باعث اپنی ذمہ داریاں مزید نہیں نبھا سکتا۔
اکی ہیتو تیکنیکی طور پر آج رات 12 بجے تک بادشاہ رہیں گے اور پھر کل بروز بدھ ان کے بڑے بیٹے ولی عہد نرو ہیتو بادشاہت کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
اکی ہیتو کی جگہ 58 سالہ نرو ہیتو بادشاہت کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
خیال رہے کہ جاپان میں بادشاہ کے پاس کوئی سیاسی اختیار نہیں ہوتا لیکن بادشاہ قومی شخصیت کے طور پر ملک کی خدمت کرتا ہے۔
جاپان میں بادشاہت اس لیے اہمیت رکھتی ہے کیونکہ اسے دنیا میں جاری سب سے قدیم موروثیت مانا جاتا ہے جس کی تاریخ 600 سال قبل مسیح تک جاتی ہے۔