کیا دفتروں میں خفیہ کیمرے لگانا درست ہےِ؟

کام کی جگہ فیکٹری ، دفتر اور کہیں بھی جہاں بہت سے لوگ مل کر کسی کے لیے کسی مخصوص ٹاسک کو سر انجام دے رہے ہوں ، وہاں پر کیا ہو رہا ہے یہ جاننا اچھے منیجر ، آجر یا مالک کے لیے ضروری ہے – اس سے نہ صرف کام کی جگہ کے ماحول ، پیداوار اور کام کرنے والوں کی صلاحیت اور اہلیت اور پیشہ ور ہونے کا پتا چلتا ہے بلکہ کام کی جگہ پر ہونے والی منفی سرگرمیوں جیسے بدانتظامی ، دھوکہ دہی یا ہراساں کرنے والوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اور ان کے طرز عمل کو جانچنے اور اس کے سدباب کے لیے پلاننگ میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے –

مگر اس سب کے باوجود کام کی جگہ کی نگرانی اور ملازمین کی جاسوسی کے درمیان فرق جاننا ضروری ہے۔ایک طرف عامل کی پرائیویسی کا آئینی حق ہے اور دوسری طرف آجر کے لئے یہ جاننے کا حق اور فرض کہ کمپنی ، کام کی جگہ اور حدود میں کیا ہورہا ہے ، خاص طور پر اس صورت میں جب کسی ملازم کو معاوضہ دیا جارہا ہو –

آجر کی طرف سے جاسوسی کے درج ذیل اسباب ہو سکتے ہیں :

* اپنے ملازمین کی حفاظت کے لئے ( تشدد کی روک تھام )

* کاروباری مفادات کے تحفظ کے لیے (جیسے کہ ملازمین یا سوسائٹی کے دیگر ممبران کی طرف سے جرائم ، چوری یا بدانتظامی سے بچنا )

* کسٹمر سروسز کے معیار کو بہتر بنانا (جس سے ملازمین کے لئے تربیت کی ضروریات کوسمجھنے میں مدد مل سکتی ہے ) اور پیداواری صلاحیت کا اندازہ لگانا –

* قانونی اورانضباطی ذمہ داریوں کی تعمیل کرنا –

کیلیفورنیا کے ایک ایمپلایمنٹ اٹارنی کے مطابق ” کوئی آجر وسیع پیمانے پر کیمرے لگا سکتا ہے ، کمپنی کے اکاؤنٹس سے بھیجی گئی ای میل پر نظرثانی کرسکتا ہے ، کمپنی کے کمپیوٹرز میں ورکرز کے طرف سے سٹور کیے گئے ڈیٹا کو چیک کرسکتا ہے ، ایک ملازم سے دوسرے کے طرز عمل کو دیکھنے کے لئے کہہ سکتا ہے ” ،مگر اصل سوال یہ ہے کہ اس سب کی حدود کیا ہیں؟ کیا ہمارے ہاں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں نگرانی اور جاسوسی میں فرق کیا جا رہا ہے ؟آجر ملازمین کی نگرانی کے لئے کون سے دوسرے میکانزم استعمال کررہے ہیں ، اور کیا میرے آجر کو ان کا استعمال کرنے کی اجازت ہے؟

عام طور پر آجر فیزیکل ٹریکنگ ، فنگر پرنٹس ، بائیو میٹرک سسٹم ، ریٹنا اسکین ، موبائل ٹریکنگ ، آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ ، پوسٹل میل مانیٹرنگ ، ویسٹ بینڈ ٹریکر ، جی پی ایس ٹریکر اور یہاں تک کہ کچھ ہائی سکیورٹی رسک جگہوں پر ملازمین کے بازوؤں میں ٹریکنگ چپس لگانے سمیت سیکیورٹی مانیٹرنگ کے آلات استعمال کرتے ہیں –

کیا آجر کسی عامل کی آڈیو ، ویڈیو ریکارڈنگ کرسکتا ہے؟

ریکارڈنگ کی کوئی معقول کاروباری وجہ ہونی چاہیے – اس طرح کے مقاصد میں سیکیورٹی وجوہات ، کام کے وقت اور آمد و رفت کی مانیٹرنگ یا دیگر تفتیشی عمل شامل ہوسکتے ہیں۔ ایسے مخصوص ایریاز جہاں ملازمین کو اپنی محفوظ پرائیویسی کی مناسب توقع ہوتی ہو ، جیسے لاکر رومز یا باتھ رومز وہاں کیمرے کی ریکارڈنگ ہمیشہ ممنوع ہوتی ہے -خفیہ کیمرے اور نظر آنے والے کیمروں کے ذریعہ کی جانے والی ریکارڈنگ کی حیثیت میں واضح قانونی فرق ہے جسے عامل کے لیے جاننا ضروری ہے – اس کے علاوہ سوشل میڈیا کے استعمال کی پالیسی ، محدود نیٹ ورکنگ ویب سائٹس و محدود انٹر نیٹ تک رسائی اور کمپنی کے ملکیت والے موبائلز اور ٹیبلٹس کے استعمال کے متعلق پالیسیاں بھی شامل ہوسکتی ہیں –

پاکستان نے متعدد ایسے بین الاقوامی معاہدے بھی سائن کر رکھے ہیں جو ریاست کو شہریوں کی پرائیویسی کو یقینی بنانے اور عدم مداخلت کا پابند کرتے ہیں ، ان ہی میں سے ایک آئی سی سی آر کے آرٹیکل 17 میں کہا گیا ہے کہ ” کسی کو بھی شہریوں کی رازداری ، خاندان یا خط و کتابت میں غیر قانونی مداخلت کا حق حاصل نہیں ، اسی آرٹیکل میں مزید کہا گیا ہے کہ معاہدہ دوسرے حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنانے کا عہد کرتا ہے جو رازداری کے تحفظ ، اظہار رائے کی آزادی اور تنظیم سازی کی آزادی وغیرہ ہیں ” –

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا آجر آپ کی نگرانی اس طریقے سے کر رہا ہے جس کی قانونی اور آپ کی طرف سے اجازت نہیں ہے تو ایسے میں آپ کو ماہر ، وکیل کے مشورے کی ضرورت ہو سکتی ہے ، مگر اس سے پہلے درج ذیل طریقے سے اپنے مسلے کو حل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں –

* اپنے آجر سے مانیٹرنگ کے بارے میں بات کریں اور انہیں روکنے کے لئے راضی کرنے کی کوشش کریں۔ اگر آپ اب بھی اپنے آجر کے لئے کام کر رہے ہیں تو ، آپ کو اس بارے میں سوچنے کی ضرورت ہوگی کہ آیا اس مسئلے کو اٹھانا آپ کی ملازمت کو خطرے میں تو نہیں ڈال دے گا –

* اپنے آجر کے خلاف متعلقہ فورمز پر شکایت کریں ، دوستوں سے بات کریں ، پولیس کے پاس جائیں –

* اپنے ملازمت کے معاہدے ، عملے کی ہینڈ بک یا کہیں اور کسی قانونی دستاویز جو آپ اور آپ کے آجر کے درمیان ہو وہ بھی چیک کریں جہاں ممکنہ طور پر نگرانی کے بارے میں کوئی پالیسی ہوسکتی ہے –

* اگر آپ کسی یونین کے ممبر ہیں تو ان سے اس حوالے سے اپنی مدد کرنے کو کہیں –
بعض اوقات عامل درج ذیل وجوہات کی وجہ سے ہوتی نگرانی کو برا نہیں سمجھتا –

* اپنی یقینی حفاظت کے لیے – ( کسی بھی قسم کی منفی سر گرمی میں شامل نہ ہونے کے نا قابل تردید شواہد کا ہونا )

* کام کی جگہ پر غیر منصفانہ سلوک کو سامنے لانے کے لیے –

* کام چور ساتھی ملازمین کی سستی کو سب کے سامنے واضح کرنے کے لیے –

* کسی قانونی و تادیبی کاروائی کے خلاف بطور ثبوت استعمال کرنے کے لیے –

بشکریہ : روزنامہ 92 نیوز

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے