امتحانات کے دنوں میں قبر میں جانے کے خواہش مند طلبہ

امتحان کے دنوں میں طلبہ تناؤ اور دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں اور اس تناؤ کو کم کرنے کے لیے ماہرین نے بے شمار طریقے بتائے ہیں جس میں پالتو جانور کے ساتھ وقت گزارنا اور یوگا شامل ہے۔

ان تمام تر طریقوں کے بارے میں ہم پہلے سن چکے ہوں گے لیکن ریڈباؤڈ یونیورسٹی نے امتحان کے دنوں میں طلباء کے تناؤ کو کم کرنے کے لیے ایک عجیب و غریب طریقہ اپنایا ہوا ہے۔

نیدرلینڈ کے قدیم شہر نجیمیگین کی ریڈباؤڈ یونیورسٹی نے امتحان کے دنوں میں طلبہ کے اندر تناؤ کی کیفیت دور کرنے کے لیے ایک کھلی قبر تیار کی ہوئی ہے، اسٹریس کو دور کرنے کا یہ طریقہ سننے میں کافی خطرناک اور عجیب لگتا ہے۔

اس یونیورسٹی میں ایک کھلی قبر تیار کی گئی ہے جو کہ امتحان کے دنوں میں تناؤ کی کیفیت کو کم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، یونیورسٹی کے بے شمار طلبا و طالبات یہاں جانے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔

اس قبر کے اندر ایک مختصر پیغام ’عجیب رہنا‘ بھی لکھا ہوا ہے، ریڈباؤڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ یونیورسٹی میں اتنا مقبول ہے کہ انتظامیہ کو یہاں جانے والوں کا نام ویٹنگ لسٹ یعنی انتظار کرنے کی فہرست میں ڈالا جاتا ہے کیونکہ خواہش مند طلبہ کی تعداد کافی زیادہ ہے۔

ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ میں اور میرا ایک اور دوست اس کھلی قبر میں اگلے ہفتے جانے والے تھے مگر ہمیں یہ بات معلوم ہوئی کہ یہاں جانے کے لیے پہلے ہی بہت لوگوں نے اپنا نام ویٹنگ لسٹ میں لکھوا رکھا تھا اور ہمیں فی الحال اس کھلی قبر میں جانے کا موقع نہیں ملا مگر ہم یہاں ضرور جائیں گے۔

اس قبر کا نام ’Purification Grave‘ ہے جس میں طلبہ کو اوڑھنے کے لیے ایک کمبل اور یوگا کرنے کے لیے میٹ بھی فراہم کیا جاتا ہے، کھلی قبر میں جانے والے طلبہ کو موبائل فون اور کتابیں لے جانا سختی سے منع ہے جب کہ نوجوان طلبہ یہاں اپنے بارے میں، قدرت کے بارے میں اور اپنی آنے والی زندگی کے حوالے سے سکون سے سوچ سکتے ہیں۔

طلبہ کی عبادت گاہ میں فرائض سرانجام دینے والے جان ہیکنگ اس پروجیکٹ کے بانی بھی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ طلبہ کو اپنے ساتھ پرسکون اور اکیلے وقت گزارنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

اس پروجیکٹ کے پوسٹرز یونیورسٹی میں جگہ جگہ لگائے گئے ہیں جس پر ایک لاطینی کہاوت ’یاد رکھیں آپ کو مرنا بھی ہے‘ لکھی ہوئی ہے۔

کھلی قبر میں جانے کا تجربہ طلبہ کو 30 منٹ سے لے کر 3 گھنٹے تک کی پیشکش کرتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے