سندھ حکومت نے کراچی کی 11 یونین کونسلز سیل کرنے کا حکم واپس لینے کی ہدایت کردی

سندھ حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے کراچی کی 11 یونین کونسلز کو سیل کرنے کا حکم واپس لینے کی ہدایت کردی۔

ضلع شرقی کے ڈپٹی کمشنر نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 11 یونین کونسلز کو مکمل سیل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اب حکومت سندھ کی جانب سے انہیں یہ نوٹیفکیشن واپس لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے ایک وزیر کے کہنے پر یونین کونسل سیل کیں تاہم اس فیصلے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں یونین کونسلز مکمل سیل کرنے کا حکم واپس لینے کی ہدایت کردی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جن گلی محلوں میں کورونا کیسز سامنے آئے ہیں، صرف انھیں سیل کیاجائے گا کیوں کہ اتنے بڑے علاقوں کو سیل کرنا عوام کے لیے تکلیف دہ ہوگا۔

خیال رہے کہ جن 11 یونین کونسلز کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا تھا، ان میں نئے بلدیاتی نظام کے مطابق یونین کونسل 22 گیلانی ریلوے اسٹیشن، یو سی 23 ڈالمیا، 24 جمالی کالونی، گلشن اقبال کی یو سی 24، 26 ، 28 اور 31 کے علاوہ تمام علاقہ، یو سی 27 پہلوان گوٹھ، یو سی 29 گلزار ہجری، یو سی 30 صفورہ، گلستان جوہر اور فیصل کینٹونمنٹ کا علاقہ، یو سی 2 منظور کالونی، یو سی 9 جیکب لائن اور یو سی 13 جمشید کواٹر کے علاقے شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک 4 ہزار 897 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جس میں سے 1318 متاثرین کا تعلق سندھ سے ہے اور صوبے میں اب تک 28 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جو دیگر صوبوں سے سب سے زیادہ تعداد ہے۔

[pullquote]کورونا: کراچی کی 11 یونین کونسلز کو سیل کرنے کے نوٹیفکیشن میں سنگین غلطیاں[/pullquote]

کراچی کی 11 یونین کونسلز کو کورونا وائرس کی وجہ سے سیل کرنے کے نوٹیفکیشن میں سنگین غلطیاں موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

نوٹیفکیشن میں 11 میں سے 9 یونین کونسلز کے نمبر غلط درج ہیں جبکہ گیارہ میں سے ایک یونین کونسل کا نام نئی فہرست میں نہیں ہے۔

یونین کونسلز کے نمبر غلط جاری ہونے سے عوام پریشان ہوگئے ہیں۔ گیلانی ریلوے اسٹیشن یوسی 22 کا حصہ ہے لیکن نوٹیفکیشن میں گیلانی ریلوے اسٹیشن کو یوسی 6 ظاہر کیا گیا ہے۔

ڈالمیا کا علاقہ یوسی 23 میں ہے، نوٹیفکیشن میں یوسی 7 ظاہر کیا گیا، جمالی کالونی یوسی 24میں ہے، نوٹیفکیشن میں یوسی 8 ظاہر کیا گیا۔

اسی طرح گلشن ٹو یوسی 25کا حصہ ہے، نوٹیفکیشن میں یوسی 9کاحصہ بنادیاگیا، پہلوان گوٹھ یوسی 27میں ہے،نوٹیفکیشن میں یوسی 10ظاہر کیا گیا،گلزار ہجری یوسی 29میں ہے، نوٹیفکیشن میں یوسی 12کا حصہ بنا دیا گیا۔

صفورا یوسی 30 کا حصہ ہے، نوٹیفکیشن میں یوسی 13کا علاقہ ظاہر کیا جبکہ جیکب لائن یوسی 10میں ہے، نوٹیفکیشن میں یوسی 9 بتایا گیا اور جمشید کوارٹریوسی 13میں ہے، نوٹیفکیشن میں یوسی 10کا حصہ بنا دیا گیا۔

اس حوالے سے چیئرمین ضلع شرقی معید انور کا کہنا ہے کہ اچانک لاک ڈاؤن سے علاقوں میں افرا تفری پھیل گئی ہے، لوگوں پوچھ رہے ہیں کہ ان علاقوں کو کب تک سیل رکھا جائے گا، لوگوں کو اس فیصلے سے متعلق صحیح معلومات ہی نہیں، لوگوں کو پہلے بتا دیا جاتا تووہ اپنی تیاری کرکے رکھتے،

نوٹیفکیشن میں غلطی کے حوالے سے معید انوار نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ تصحیح کرکے نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کیا جائے گا،ان 11 یوسیز کی آبادی تقریباً 7 لاکھ ہے، ان یوسیز میں کورونا کیسز زیادہ سامنے آئے۔

[pullquote]کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے کراچی کی 11 یونین کونسلز کو مکمل سیل کرنے کا حکم[/pullquote]

کراچی میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب مہلک وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ضلع شرقی کی 11 یونین کونسلز کو مکمل طور پر سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر شرقی کے مطابق یوسیز سیل کرنے کا حکم کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر دیا گیا ہے جس کے بعد ان 11 یوسیز میں نہ جانے کی اجازت ہوگی نہ ہی وہاں سے کوئی باہر آسکے گا۔

ضلع شرقی کی جن یوسیز کو سیل کیا گیا ہے ان میں یوسی 6 گیلانی ریلوے، یوسی 7 ڈالمیا، یوسی 8 جمالی کالونی، یو سی 9 گلشن 2، یوسی 10 پہلوان گوٹھ، یوسی 12 گلزار ہجری، یو سی 13 صفورہ گوٹھ اور یوسی 14 فیصل کینٹ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ یونین کونسل 2 منظور کالونی، یو سی 9 جیکب لائن اور یوسی 10 جمشید کوارٹرز کو بھی سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں پولیس اور رینجرز کو احکامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔

[pullquote]جن علاقوں میں کیسز زیادہ ہیں انہیں سیل کیا جارہاہے، مرتضیٰ وہاب[/pullquote]

دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں جن یوسیز کو سیل کیا جارہا ہے وہاں کیسز زیادہ ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یوسیز کو سیل کرنے کا مقصد کورونا کیسز دوسرے علاقوں تک پھیلنے سے روکنا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی کی ہی گلستان سوسائٹی میں ایک ہی گھر کے 9 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ گلستان سوسائٹی کے علاوہ چراغ کالونی میں بھی کیسز سامنے آنے کے بعد دونوں علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک 4 ہزار 897 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جس میں سے 1318 متاثرین کا تعلق سندھ سے ہے اور صوبے میں اب تک 28 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جو دیگر صوبوں سے سب سے زیادہ تعداد ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے