پاکستان کو کوئی سپر پاور بائی پاس نہیں کر سکتی

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کہتے ہیں کہ ہر کرپٹ آدمی کی سرشت میں ملک سے بھاگنا ہی ہوتا ہے، وزیراعظم عمران خان نے اشرف غنی کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن ان کے ذہن میں فتور تھا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان نے طالبان اور امریکا کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے اہم کردار ادا کیا، دنیا نے ہمیں قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے، ہمارے خلاف ہائبرڈ وار جاری ہے اور سوشل میڈیا اس کا سب سے مضبوط ہتھیار ہے۔

اشرف غنی سے متعلق ایک سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان نے اشرف غنی کو ازبکستان میں سمجھانے کی بہت کوشش کی لیکن اشرف غنی کے ذہن میں فتور تھا، ہر کرپٹ آدمی کی سرشت میں شامل ہوتا ہے کہ وہ ملک سے بھاگے، کرپٹ آدمی نے لوٹی ہوئی دولت پہلے پہنچائی ہوتی ہے یا لوٹی ہوئی دولت ساتھ لے کر جاتا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان نے طالبان اور امریکا کو مذاکرات کے لیے آمادہ کیا، عالمی سطح پر پاکستان بہت اہم ملک ہے اور اس کی بہت ذمہ داری ہے، کوئی سپر پاور خطے میں پاکستان کو بائی پاس نہیں کر سکتی۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ طورخم اور چمن بارڈر پر حالات بالکل پرسکون ہیں، بھارتی میڈیا پاکستانی بارڈرز سے متعلق جھوٹ بول رہا ہے، پاکستان میں کوئی افغان مہاجر نہیں آ رہا۔

[pullquote] تمام پاکستانیوں کو افغانستان سے 2 روز میں واپس لے آئیں گے: وزیر داخلہ[/pullquote]

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے دفاتر 24 گھنٹے کھلے ہوئے ہیں، تمام ائیر پورٹس اور بارڈرز پر امیگریشن، ایف آئی اے اور دیگر حکام موجود ہیں، کوشش ہے کہ سفارتکار اور غیر ملکی میڈیا کو آن ارائیول ویزا دیا جائے، غیر ملکی سفارتخانوں کے عملے کے 900 کے قریب افراد کو طیاروں کے ذریعے لائے ہیں جبکہ آج صبح 3 مسافر بسیں طورخم سرحد سے کلیئر کی گئیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 14 اگست سے اس وقت تک 613 پاکستانیوں کو افغانستان سے واپس لے کر آئے ہیں، 2 دن میں تمام پاکستانیوں کو افغانستان سے واپس لانے کا مشن مکمل ہو جائے گا۔

وزیر داخلہ نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ نہ افغانستان میں مداخلت کریں گے اور نہ اپنی سرزمین پر مداخلت کرنے دیں گے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ افغانستان میں امن ہے، افغانستان سے متعلق پاکستان عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے اور امید ہے کہ افغانستان کے حالات بہتر ہوں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے