غیر فعال الیکشن کمیشن، چیف جسٹس کا وفاق کو نوٹس

[pullquote]پاکستان کے چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے سے متعلق از خود نوٹس لیتے ہوئے وفاق کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔[/pullquote]

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے یہ از خود نوٹس ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان خبروں پر لیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے چاروں اراکین کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد یہ عہدے خالی پڑے ہیں جس کی وجہ سے یہ آئینی ادارہ غیر موثر ہو کر رہ گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے بہت سی درخواستیں التوا کا شکار ہیں جبکہ اس کے علاوہ خالی ہونے والی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ضمنی انتخابات نہیں ہو سکے۔


سپریم کورٹ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس از خود نوٹس کی سماعت 14 جولائی کو ہو گی۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن کے چاروں اراکین کی نامزدگی کے بارے میں حزب مخالف کی جماعتوں میں اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی سربراہی میں حزب مخالف کی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں کے ہونے والے اجلاس میں حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے 12 ناموں پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے دوران حزب مخالف کی جماعتوں کے نمائندوں نے الیکشن کمیشن کے چار اراکین کے لیے مجوزہ نام اجلاس میں پیش کیے جس پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد ایسے افراد الیکشن کمیشن کے ارکان تعینات کیے جائیں جو ملک میں شفاف انتخاب کروا سکیں۔ اُنھوں نے کہا کہ حزب مخالف کی دیگر جماعتیں اپنی قیادت سے بات کریں گی جس کے بعد کوشش ہو گی کہ حکومت کو حزب مخالف کی طرف سے الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے لیے متفقہ نام بھجوائے جائیں۔ حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اراکین کے لیے جو بھی نام سامنے آئیں اُنھیں میڈیا کو نہ بتایا جائے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے لیے وزیر اعظم اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورت ضروری ہے جبکہ اس میں حزب مخالف کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا ذکر نہیں کیا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے